حیدرآباد۔26 جون (سیاست نیوز) گوڈ ہم گرین اینڈ فارم پروڈکٹس کے چیئرمین شیو شنکر گپتا کے مطابق امریکہ کی لیبارٹی ویسٹ اینالیٹیکل لیبارٹیز کی جانب سے تازہ ترین تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والے زیادہ تر برانڈیڈ نمک میں کئی ایک ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جن کی موجودگی انسانی صحت کے لیے تشویش ناک حد تک مضر ہے۔ ہندوستان کے کئی ایک معروف ترین نمک جن میں جو کیمیائی اجزاء موجود ہیں ان میں خاص کر پوٹاشیم فیرو سانائیڈ کی موجودگی نے محققین کو پریشان کر دیا ہے۔ہندوستان کے جن معروف ترین نمک کا تجزیاتی مطالعہ کرتے ہوئے ان کے اعدادوشمار اور اجزا حاصل کیے گئے ہیں وہ انسانی صحت کے اعتبار سے کافی تشویش ناک ہیں۔ تفصیلات کے بموجب سامبھر ریفائنڈ سالٹ کے ایک کلو نمک میں پوٹاشیم فیرو سائنائیڈ کی مقدار 4.71 ملی گرام ہے۔ ٹاٹا سالٹ نمک میں اس کیمیائی شئے پوٹاشیم فیرو سائنائیڈ کی مقدار 1.58 ملی گرام ہے اس کے علاوہ ٹاٹا سالٹ لائٹ میں پوٹاشیم فیروسانائیڈ کی مقدار فی کلو 1.90 ملی گرام ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ نمک میں جو کیمیائی اشیاء استعمال کی جا رہی ہیں جسے کیمیائی اصطلاح میں پوٹاشیم فیرو سنائیڈ کہا جاتا ہے یہ صحت کے لیے انتہائی مضر کیمیائی اجزاء ہیں۔ پوٹاشیم فیرو سنائیڈ انسانی صحت کے لیے کس حد تک نقصان دہ ہے اس کا باآسانی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ یہ وہ کیمیائی شئے ہے جو انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے ہاضمے کے نظام کو متاثر کرتی ہے ۔ یاد رہے کہ ڈاکٹرس پہلے ہی بہتر صحت کیلئے شکر اور نمک کا کم از کم استعمال کرنے کی ہدایت دیتے ہیں اور نمک کا زیادہ استعمال امراض قلب کی وجہ بھی بنتا ہے لیکن اب تو نئی تحقیق نے ہندوستان میں استعمال ہونے والے معروف نمک پر ہی سوالیہ نشان لگادیا ہے۔
