جب اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے تو دل و جسم دونوں حاضر ہوں اور عبادت میں خشوع و خضوع ہو ۔ اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی اس کے دل میں ہو اور اس بات کا احساس ہو کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہے ۔ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے : ’’ اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہے ہو ، کم از کم اتنا تو خیال کرو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے ‘‘ ۔
ایک حدیث میں آیا ہے ’’ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اے آدم کے بیٹے میری عبادت کیلئے فارغ ہوجا میں تیرے دل کوغنا سے بھر دوں گا اور تیرے دونوں ہاتھوں کو رزق سے بھر دوں گا۔ اگر تو ایسی نہیں کرے گا تو تیرے دونوں کو بیکار کاموں میں لگا دوں گا ۔ اس حدیث میں آپﷺ نے امت کو خبر دی ہے کہ توجہ اور دلجمعی سے عبادت کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ خوشحال سے اس کے دل کو بھر دیں گے اور رزق سے اس کے دونوں ہاتھوں کو بھر دیں گے اور یہ بھی بتایا کہ اللہ تعالیٰ سے دوری اختیار کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ ان کے دل کو محتاجی اور فقیری سے بھر دیں گے اور بے کار کے کاموں میں ان کو الجھا دیں گے ۔ جس کے دل کو اللہ تعالیٰ تونگری سے بھردیں گے محتاجی اس کے قریب کیسے آسکتی ہے ؟ اور جس کے دل کو محتاجی سے بھردیں گے تو پھر ساری قوتیں مل کر بھی اس کو آسودہ حال نہیں بناسکتے اور جس کو اللہ تعالیٰ لایعنی معاملات میں پھنسا دیں گے تو اس کو بھلا فراغت کون مہیا کرسکتا ہے ۔ لہذا ہمیں بھی چاہیئے کہ اپنے کو فارغ کر کے یعنی دل و جسم دونوں کو حاضر کر کے اس طرح کہ اللہ تعالیٰ مجھے دیکھ رہے ہیں ، اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں تاکہ دنیا و آخرت میں راحت حاصل کرسکیں ۔