عتیق احمد کے بیٹے اسد‘ ساتھی غلام کی نعشیں مردہ خانہ لائیں گئیں

,

   

عتیق احمد اور اس کی فیملی امیش پال قتل معاملے میں پولیس کے شکنجے میں ہیں
جھانسی۔ اترپردیش پولیس نے ہفتہ کی ابتدائی ساعتوں میں مافیا ڈان سے سیاست داں بنے والے عتیق احمد کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھ غلام کی نعیش پریاگ راج کے مردہ خانہ لے کر ائیں۔ مناظر کے مطابق دو ایمبولنس اور اترپردیش پولیس کی ویان نعشیں لے کر پریاگ راج کے مردہ خانہ لے کر آتی دیکھائی دے ہیں۔

قبل ازیں عتیق احمد کا بیٹا اسد اور اس کے ساتھی غلام امیش پال قتل معاملے میں مطلو ب تھا‘ جس کو یوپی اسپیشل ٹاسک فورس نے جھانسی میں جمعرات کے روز ایک انکاونٹر میں ڈھیر کردیاتھا‘ اترپردیش پولیس کا کہنا ہے کہ جیل میں محروس گینگسٹر کو فرار کرنے میں مدد کا ایک منصوبہ اس نے ناکام بنادیا ہے۔ریاست کے اسپیشل ڈائرکٹر جنرل (لاء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے انکشاف کیا ہے۔

سیول پولیس اور اسپیشل فورسیس کو اسد کے اپنے والد عتیق احمد کو بیچ راستے میں جب سنوائی کے لئے اس کو لے جارہے ہوں گے پولیس کے قافلے پر حملہ کرتے ہوئے آزادی کرانے کی خفیہ جانکاری ملنے کے بعد تعینات کردیاگیا تھا۔

پرشانت کمار نے کہاکہ ”اس کیس(امیش پال قتل معاملہ) میں یوپی واپس لانے کے دوران پولیس قافلے پر حملہ کرتے ہوئے ملزم عتیق احمد اور اشرف کو بھاگنے میں مدد کرنے کی ہمیں جانکاری ملی تھی۔ اسی جانکاری کے پیش نظر سیول پولیس اور اسپیشل فورسیس کی ٹیمیں تعینا ت کردی گئیں تھیں“۔

انکاونٹر کے متعلق مزید تفصیلات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسی جانکاری کی بنیاد پر دو ٹیمیں تعینات کردی گئیں تھیں اور اسد کو اس وقت روک لیاگیا جب وہ اپنے ساتھی غلام کے ساتھ موٹر سیکل پر سوار تھا۔ کمار نے مزیدیہ کہتے ہوئے کہ اسپیشل ٹاسک فورس نے سارے اپریشن کو انجام دیا ہے کہاکہ ”اسی جانکاری کی بنیاد پر کاروائی کی گئی اور 12:30اور 1کے درمیان دونوں جوابی فائرینگ میں مارے گئے“۔

دونوں کے سر پر پانچ پانچ لاکھ روپئے کا انعام تھا۔ پولیس نے کہاکہ بیرونی ساختہ ہتھیاردستیاب ہوئے ہیں۔عتیق احمد اور اس کی فیملی امیش پال قتل معاملے میں پولیس کے شکنجے میں ہیں۔

عتیق احمد کے خلاف پچھلے 43سالوں میں 100سے زائد مقدمات درج ہیں‘ جس کو اسی کیس میں سزا سنائی گئی ہے۔

فبروری 24کے روز پریاگ راج کے سولیم سارے علاقے میں ایک فائیرنگ میں دو مصلح سکیورٹی جوانوں اور بہوجن سماج پارٹی لیڈر راجو پال کے قتل میں امیش پال کلیدی گواہ تھے۔ امیش اور اس کے بندوق برداروں پر کئی روانڈ کی فائرینگ کی گئی او ربم پھینکے گئے ہیں۔