ان کے ٹھکانے کے متعلق کئی قریبی رشتہ داروں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے
پریاگ راج۔اترپردیش پولیس اور مذکورہ اسپیشل ٹاسک فورس(ایس ٹی ایف) نے گینگسٹر سے سیاست داں بننے والے عتیق احمد کی بیوہ شائستہ پروین اور عتیق کے ساتھ 15اپریل کے روز گولی مارکر ہلاک کئے جانے والے اشرف کے سالے صدام کو گرفتار کرنے کی کوششوں میں تیزی پیدا کردی ہے۔
پولیس ٹیمیں پریاگ راج اورا سکے پڑوسی ضلع کاسومبی کے گاؤں اور محلہ جات میں دھاوے کررہی ہے جس میں ان کے رشتہ داروں کے مکانات بھی شامل ہیں۔
پولیس عہدیداروں کا خیال ہے کہ عتیق اور اس کے چھوٹے بھائی اشرف کے قتل اور 13اپریل کیر وز ایس ٹی ایف کے ہاتھوں جھانسی میں عتیق کے بیٹے اسد کی انکاونٹر میں موت کے بعد شائستہ واحد بچ گئی ہے جو وکیل امیش پال اوران کے دو پولیس گاڈرس کی 24فبروری کے روز پیش ائے قتل کے منصوبے پرمزید روشنی ڈال سکتی ہے۔
امیش پال قتل معاملے میں مجرم کے طور پر شائستہ کا نام ہے جو قتل کے دن 24فبروری سے فرار ہے۔ شائستہ کے سر پر 50,000روپئے کا انعام ہے۔
شائستہ نے اپنے بیٹے اسد اور شوہر عتیق اور اس کے بھائی اشرف کے جنازہ میں شریک نہیں ہوئے جس کی 16اپریل کے روز کاساری ماسری قبرستان میں تدفین عمل میں ائی ہے۔
ایک سینئر پولیس افیسر کے مطابق ”پچھلے 48گھنٹوں کے دوران کوسامبی ضلع بریتھا‘ مریادیھ‘ ہاتوا کے علاوہ پریاگ راج کے راج روپور‘ چاکیا‘ کاساری مساری‘ اور بام روالی علاقوں میں میں شائستہ پروین کی تلاش میں چھاپے مارے گئے ہیں۔
یہاں تک پریاگ راج کے کاساری مساری علاقے میں شائستہ کے والد محمد ہارون کے مکان کی بھی تلاشی لی گئی ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ان کے ٹھکانے کے متعلق کئی قریبی رشتہ داروں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ آخری مرتبہ ایک کمرشیل کار میں شائستہ پریاگ راج میں دیکھائی دی تھی پولیس اس ٹروایل ایجنسی کے اونرس کی تلاش میں ہے تاکہ وہاں سے کچھ جانکاری حاصل کی جاسکے۔
پولیس عہدیداروں کا دعوی ہے کہ امیش پال کو ختم کرنے کی سازش عتیق کے جیل جانے کے بعد اس کے لین دین کے معاملات میں کافی اہم رول شائستہ نے ادا کیاہے۔ ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”شائستہ نے تین ہتھیاروں کے لائسنس حاصل کیے۔
جن میں ایک جدیدرائفل اور دو پستول بھی شامل ہیں۔اپنے نام پر جعلی ایڈریس استعمال کرتے ہوئے عتیق کے تعلقات سے مدد حاصل کرتے ہوئے ہتھیاروں کا لائسنس بغیر فائرینگ ٹسٹ کے جاری کیاہے“۔