عثمانیہ اور کاکتیہ یونیورسٹیز کے طلبہ کا کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے روبرو احتجاج

   

تقررات کیلئے یکساں امتحانات کی مانگ، قائدین کی گرفتاری

حیدرآباد۔14 ۔جولائی (سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی اور بیروزگار طلبہ کی جے اے سی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں اور طلبہ کی کثیر تعداد نے تلنگانہ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کا گھیراؤ کیا۔ یونیورسٹیز میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے مشترکہ امتحانات منعقدکرنے کی مخالفت کرتے ہوئے یکساں قواعد مرتب کرنے اور تمام یونیورسٹیز میں یکساں طور پر پی ایچ ڈی امتحانات نہ رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے روبرو احتجاج منظم کیا گیا ۔ جے اے سی کے علاوہ عثمانیہ یونیورسٹی اور کاکتیہ یونیورسٹی کی طلبہ تنظیموں نے احتجاج میں حصہ لیا۔ احتجاج کے نتیجہ میں کونسل کے دفتر کے روبرو کشیدگی پھیل گئی اور پولیس نے احتجاجی قائدین کو حراست میں لے لیا ۔ پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی اور پولیس کو ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ احتجاجی طلبہ پولیس کا حصار توڑ کر کونسل کے احاطہ میں داخل ہوگئے تھے ۔ پولیس نے جے اے سی قائدین مانوتا راؤ ، تروپتی یادو ، رنجیت کمار ، ونود ، پرتاپ ریڈی اور دوسروں کو حراست میں لیکر گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم منتقل کردیا۔ احتجاجی قائدین نے کہا کہ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات میں تاخیر کے سبب یونیورسٹیز میں تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے پی ایچ ڈی کے لئے ہر یونیورسٹی میں یکساں طور پر امتحانات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ۔