عثمانیہ ہاسپٹل کا تحفظ یا انہدام پر حکومت سے رپورٹ طلب

   

چار ہفتوں کی مہلت ، تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت
حیدرآباد۔ حکومت تلنگانہ اندرون4 ہفتہ ہائی کور ٹ کو اس بات سے واقف کروائے کہ ریاستی حکومت دواخانہ عثمانیہ کی عمارت کے تحفظ کو یقینی بنائے گی یا موجودہ عمارت کو منہدم کرتے ہوئے اس کی جگہ نئی عمارت کی تعمیر کرے گی۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے آج تاریخی عثمانیہ دواخانہ کی عمارت کے انہدام اور اس کی جگہ نئی عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں داخل کردہ دو درخواستوں کی سماعت کے دوران حکومت کو اس بات کا اختیار دیتے ہوئے کہاکہ حکومت اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعہ اس بات کا فیصلہ کرے اور اپنے فیصلہ سے عدالت کو واقف کرواتے ہوئے عثمانیہ دواخانہ کی جگہ کے متعلق تفصیلی پلان عدالت میں پیش کرے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے دونوں درخواستوں کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دواخانہ عثمانیہ کی عمارت کے متعلق کیا موقف اختیار کیا گیا ہے اس کو واضح کیا جانا چاہئے ۔ دواخانہ عثمانیہ کی عمارت تاریخی عمارت ہے اور اس عمارت کو منہدم کیا جانا درست نہیں ہے اسی لئے تلنگانہ ہائی کورٹ میں اس کے متعلق بھی ایک درخواست زیر دوراں ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے دواخانہ عثمانیہ کے متعلق طویل عرصہ سے اختیار کردہ خاموشی دواخانہ عثمانیہ کی حالت کو مزید ابتر بنانے کا موجب بن رہی ہے ۔عدالت نے دواخانہ عثمانیہ کے مستقبل کے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی کی تشکیل اور اس کے ذریعہ فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کے ساتھ ریاستی حکومت کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ اندرون 4 ہفتہ تلنگانہ ہائی کورٹ کو حکومت کے موقف اور منصوبہ سے واقف کروائے تاکہ تلنگانہ ہائی کورٹ میں جاری مقدمات کی سنوائی کی رفتار کو تیز کیا جاسکے ۔ عدالت نے برسوں سے دواخانہ عثمانیہ کے مسئلہ پر حکومت کی جانب سے کسی قسم کا فیصلہ نہ کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ایک تاریخی عمارت کی تزئین و تحفظ یا انہدام کے سلسلہ میں کئی برسوں سے قطعی فیصلہ کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔عدالت نے کہا کہ حکومت جلد سے جلد اس بات کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالت کو اس بات سے واقف کروائے کہ وہ دواخانہ عثمانیہ کی عمار ت کے متعلق کیا موقف اختیار کر رہی ہے آیا وہ چاہتی ہے کہ موجودہ عمارت کو منہدم کرتے ہوئے اس کی جگہ نئی عمارت تعمیر کی جائے یا پھر موجودہ عمارت کی آہک پاشی اور تزئین نو کے ذریعہ اس عمارت کو باقی رکھتے ہوئے دواخانہ کی خدمات جاری رکھی جاسکتی ہیں۔