عثمانیہ یونیورسٹی کے ایم اے اُردو فاصلاتی تعلیم کے اسٹڈی میٹرئیل کی عدم اجرائی

   

سالانہ امتحانات کیلئے فیس کی تاریخ کا اعلان، سیاسی نمائندگی اور حکومت کے اقدامات بے فیض

حیدرآباد۔9۔اپریل(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں اردو زبان کے متعلق سیاسی جماعتوں کی نمائندگیاں اور حکومت کے اقدامات بے اثربے اثر ثابت ہورہے ہیں اور اردو زبان کی پہلی جامعہ ’جامعہ عثمانیہ ‘ میں ایم اے ‘اردو سال دوم کے طلبہ کو اسٹڈی میٹیریل جاری نہیں کیا گیا جب کہ تعلیمی سال کے اختتام کے لئے دو تا تین ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ریاستی حکومت اور اسمبلی میں متعدد مرتبہ اردو زبان کی زبوں حالی اور اردو کے امتحانات کے علاوہ زبان کو بہتر انداز میں رائج کرتے ہوئے اسے روزگار سے مربوط کرنے کے اقدامات کے متعلق توجہ دہانی کروائی جاتی ہے اور حکومت کی جانب سے اعلانا ت بھی کئے جاتے ہیں لیکن اردو زبان کی حالت زار کے متعلق حکومت مسلسل متوجہ کروانا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود مسائل کو حل کرنے کے اقدامات نہیں کئے جاتے ۔جامعہ عثمانیہ کے مرکز برائے فاصلاتی تعلیم کے ذریعہ اردو زبان میں ایم اے کرنے والے طلبہ کو یونیورسٹی کی جانب سے اب تک درسی کتب جاری نہیں کئے گئے اور نہ ہی فاصلاتی تعلیم کے طلبہ کے لئے منعقد کی جانے والی کلاسس کا اہتمام کیا گیا ہے جبکہ سالانہ امتحانات کی فیس کی وصولی کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور بیشتر طلبہ نے فیس بھی ادا کردی ہے۔جامعہ عثمانیہ کے مرکز فاصلاتی تعلیم میں بھی اگر اردو میڈیم کے طلبہ کے ساتھ اسی طرح کا سلوک روا رکھا جاتا ہے تو ایسی صورت میں جامعہ عثمانیہ کے مرکز فاصلاتی تعلیم کے معیار پر بھی سوالات اٹھائے جانے لگیں گے کیونکہ تعلیمی سال کے اختتام تک بھی اگر طلبہ کو درسی کتب کی اجرائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے اور طلبہ ایسی صورت میں کسی اور ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اپنے نصاب کی تکمیل کر بھی لیتے ہیں تو اس کے باوجود بھی عہدیداروں اور انتظامیہ کے ذہن میں یہ بات پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے کہ ان کی جانب سے درسی کتب کی عدم فراہمی کے باوجود بھی طلبہ کس طرح سے کامیاب ہوئے ہیں۔ان کلاسس میں طلبہ کی تعلیم کو یقینی بنانے والے اساتذہ کا کہناہے درسی کتب کی فراہمی کے سلسلہ میں وہ کچھ بھی کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ یونیورسٹی انتظامیہ اور مرکز برائے فاصلاتی تعلیم کے ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ طلبہ کو بروقت درسی کتب کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے لئے کلاسس کا اہتمام کریں۔جامعہ عثمانیہ کے مرکز برائے فاصلاتی تعلیم کے ذرائع کا کہناہے کہ اردو زبان کے درسی کتب کے علاوہ تمام دیگر زبانوں کے درسی کتب کی فراہمی عمل میں لائی جاچکی ہے لیکن اردو زبان کے درسی کتب میں چند طلبہ کو دو مضامین کی درسی کتب جاری کی گئی ہیں اور دو باقی ہیں۔