آبگیر علاقوں میں مسلسل دو دن کی بارش کے بعد پانی کے بہاو میں بہتری
حیدرآباد۔ صرف دو تا تین دن کی بارش کے بعد اب شہر کے ذخائر آب حمایت ساگر اور عثمان ساگر میں پانی کا بہاو آنے لگا ہے ۔ آبگیر علاقوں میں بارش کے بعد یہ سرگرمی شروع ہوئی ہے ۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اب تک جو پانی کا بہاو ہے وہ بہت معمولی ہے اور اب بھی ان ذخائر آب میں پانی کی قلت ہے ۔ کہا گیا ہے کہ عثمان ساگر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 0.132 ٹی ایم سی پانی جمع ہوا ہے ۔ ضلع وقار آباد کے جن واڑہ ‘ بلکا پور اور شنکر پلی جیسے آبگیر علاقوں میں بارش کے نتیجہ میں یہاں پانی کا بہاو آیا ہے ۔ اسی طرح حمایت ساگر میں حالانکہ پانی کم آیا ہے تاہم یہاں معین آباد ‘ شاد نگر ‘ عمدا پور اور ناگرگوڑہ جیسے مقامات سے پانی چھوڑا جارہا ہے ۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے یہ بات بتائی ۔ عہدیداروں کے بموجب حمایت ساگر میں جملہ پانی کی سطح 1759.40 فیٹ 14 جولائی کو ریکارڈ کی گئی جبکہ ایک دن قبل یہ سطح 1758.75 فیٹ تھی ۔ 13 جولائی کو ہوئی بارش سے ذخیرہ آب کی سطح پر اثر ہونے لگا تھا ۔اس ذخیرہ آب کی جملہ سطح کی گنجائش 1763.50 فیٹ ہے ۔ اس طرح گذشتہ 24 گھنٹوں میں 0.65 فیٹ کا اضافہ ہوا ہے ۔ یہ گذشتہ ایک ہفتے میں ہونے والے بہاو کے برابر ہے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے بموجب عثمان ساگر میں 0.132 ٹی ایم سی پانی جمع ہوا ہے جو گذشتہ 24 گھنٹوں میں آبگیر علاقوں میں بارش کا نتیجہ ہے ۔ مانسون کی بارش اور آبگیر علاقوں سے بہاو کے نتیجہ میں اس ذخیرہ آب کی سطح میں 0.8 فیٹ کا اضافہ ہوا ہے ۔ عثمان ساگر کی سطح آب 1783.25 فیٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ ایک دن قبل یہ سطح 1782.45 فیٹ تھی ۔ عثمان ساگر کی جملہ گنجائش 1790 فیٹ ہے ۔ ذخیرہ آب پر نظر رکھنے والے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر بارش کا سلسلہ جاری رہا تو عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے دروازے کھولنے پڑسکتے ہیں کیونکہ ابھی بارش کا موسم ختم ہونے کافی وقت ہے ۔