تہران : ایران نے عراقی کردستان میں نئے حملوں کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسے میں ایران نیکرد جنگجوں کو عراق کے شمال میں نشانہ بنانے کیلئے ہفتے کے روز توپ خانہ اور ڈرون طیارے استعمال کیے۔ یہ بات ایک ایرانی کرد نے بتائی ہے۔اب تک سرحد پار کیے جانے والے حملوں میں 14 افراد مارے جا چکے ہیں۔ ایران کا الزام ہے کہ عراقی علاقے سے کرد جنگجو مہیسہ امینی کی موت کے بعد ایران میں بد امنی پیدا کر رہے ہیں۔امینی کی ہلاکت ایرانی پولیس کی حراست میں ہوئی تھی جس کے بعد 16 ستمبر سے اب تک ایران میں مسلسلہ ہنگامہ آرائی ہے۔ایران نے ہفتے کے روز کرد جنگجووں پر توپ خانے کے علاوہ ڈرون طیاروں سے حملے کیے۔ اس حملے کے نتیجے میں کچھ چوکیاں تباہ ہو گئیں، مگر جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔البتہ چہارشنبہ کے روز ایرانے حملوں کے نتیجے 14 افراد ہلاک اور 58 زخمی ہو گئے تھے۔ کرد ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر عام لوگ مارے گئے تھے۔دوسری جانب ایرانی پاسدران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کر مسلح جنگجو غیر مسلح نہیں ہو جاتے۔ ہم نے اس سلسلے میں عراق کی مرکزی حکومت کے علاوہ عراق کے شمالی ریجن سے بھی کہہ دیا ہے کہ وہ اس بارے میں اپنی سنجیدگی دکھائیں۔