عراق ،حکومت مخالف مظاہروں پر پولیس فائرنگ 5 ہلاک

   

بغداد : عراق میں حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 5افراد ہلاک ہوگئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی عراق کے نصیریہ میں سیکورٹی فورسز نے حکومت مخالف مظاہرین پر براہِ راست فائرنگ کی۔ پر تشدد مظاہروں کے دوران 120 مظاہرین اورسیکورٹی فورسز کے 57 اہل کار زخمی ہوئے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے اس علاقے میں لاک ڈاؤن نافذ ہے ، تاہم مظاہرین اس کی پروا کیے بغیر سڑکوں پر نکل آئے۔ احتجاج کے دوران شہریوں نے حکومت کی خراب کارکردگی پر ریاست ذی قار کے گورنر سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے دوران مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پیٹرول بم بھی پھینکے۔ مظاہرین نے سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی ،جس پر پولیس اہل کاروں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔مظاہرین نے شہر کے اہم پل کو بند کر دیا تھا ،جسے کھلوانے کے لیے سیکورٹی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا۔ ادھر عراق میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے دفتر نے بھی مظاہرین کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ تنظیم نے ایک بیان میں کہاکہ ایمنسٹی نے نصیریہ سے آنے والی وڈیوز کی تصدیق کرلی ہے۔ ان وڈیوز میں اہل کاروں کو فائرنگ کرتے اور گلیوں میں مظاہرین کی نعشیں دکھائی گئی ہیں۔عالمی تنظیم نے عراقی حکومت سے خون خرابہ بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہلاکتوں کے ذمے داران کو قانون کی گرفت میں لانے کی ضرورت ہے۔