عراق میں احتجاجیوں کو منشتر کردیا گیا ۔ خیمے نذر آتش

   

بغداد 25 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) عراقی سکیوریٹی فورسیس نے بغداد کی گلیوں اور چوراہوں کو مخالف حکومت مظاہرین سے پاک کردیا ہے اور شہر کے جنوب میں بھی احتجاجی کیمپس برخواست کردئے گئے ہیں۔ سکیوریٹی فورسیس نے مزید مخالف حکومت مظاہروں کے اندیشوں کو ختم کرنے کیلئے یہ کارروائی کی ہے ۔ یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جبکہ مقبول سیاسی لیلار مقتدار الصدر نے امریکی افواج کے عراق سے انخلاء کا مطالبہ کرتے ہوئے خود اپنی جانب سے احتجاجی ریلی کا آغاز کردیا تھا ۔ مقتدار الصدر نے اعلان کیا کہ وہ نوجوانوں کی تائید والے علیحدہ احتجاجی مظاہروں کی تائید نہیں کرتے ۔ یہ نوجوان ملک میں وسیع تر اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے ۔ ان کے اعلان کے چند گھنٹوں کے بعد ہی جنوبی بندرگاہی شہر بصرہ میں سکیوریٹی فورسیس ایک احتجاجی کیمپ میں گھس گئیں اور انہوں نے وہاں کارکنوں کو منتشر کردیا ۔ احتجاجیوں کے خیموں کو نذر اتش کردیا گیا اور بلدی عملہ نے چوارہے پر ٹریفک بحال کرتے ہوئے ملبہ کی صفائی بھی انجام دی ۔ کئی مظاہرین ہلہ ‘ دیوانیہ ‘ کوٹ اور امارا میں خود اپنے خیمے نکالتے ہوئے بھی دکھائی دئے ۔ دارالحکومت بغداد میں سکیوریٹی فورسیس نے تیاران اسکوائر ‘ محمد قاسم شاہراہ اور احرار برج سے سٹ ان احتجاج کو ختم کروادیا ۔ بغداد فوجی کمان نے یہ اطلاع دی ۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ ان تمام کارروائیوں میں چھ مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے مشرقی بغداد میں پیر سے ہی تیاران اسکوائر اور محمد قاسم شاہراہ کو بند کردیا تھا اور وہ حکومت پر دباو ڈال رہے تھے کہ وہاصلاحات کا آغاز کرے۔
حالیہ مہینوں میں احرار برج پر بھی مظاہرین نے جزوی قبضہ کرلیا تھا ۔ یہ برج مشرقی بغداد کو مغربی اضلاع سے جوڑتا ہے اور یہاں قریب میں کئی سرکاری عمارتیں اور سفارت خانے بھی واقع ہیں۔