عطاپور میں اوقافی جائیدادوں کا محمد سلیم نے معائنہ کیا

   

ریونیو عہدیداروںکے ساتھ مشترکہ سروے کی ہدایت، قابضین کے خلاف کارروائی کا آغاز
حیدرآباد: صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے ریونیو ، پولیس اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ہمراہ تین اوقافی جائیدادوں کا دورہ کرتے ہوئے ان کے تحفظ کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ۔ محمد سلیم نے درگاہ حضرت سید ابراہیم حسینی کے تحت قطب شاہی مسجد اور قبرستان واقع عطا پور کا معائنہ کیا ۔ اس جائیداد کے تحت 7 ایکر 10 گنٹے اراضی سروے نمبر 389 کے تحت درج ہے۔انہوں نے عطاپور میں مشک محل کے دینی مدرسہ قطب شاہی کا معائنہ کیا ۔ یہ درج اوقاف جائیداد ہے جس کے تحت سروے نگر 64 ء میں 5 ایکر 34 گنٹے اراضی موجود ہے۔ درگاہ حضرت میر محمود پہاڑی عطا پور اور اس سے متصل اراضی کا صدرنشین وقف بورڈ نے معائنہ کیا۔ مختلف سروے نمبرات کے تحت 660 اوقافی اراضی موجود ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ وقف بورڈ نے مختلف عدالت میں زیر دوران مقدمات میں کامیابی کے لئے سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے علاوہ غیر قانونی رجسٹریشن کو منسوخ کرانے پر توجہ دی جارہی ہے ۔ حالیہ عرصہ میں 100 سے زائد غیر قانونی رجسٹریشن منسوخ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مجاز قابضین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی کو مکتوب روانہ کیا گیا تاکہ غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ قابضین کے خلاف کریمنل کیسس درج کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ حضرت میر محمود پہاڑی کے تحت 10 ہزار مربع گز اراضی کا تحفظ کیا گیا ہے جسے شیڈ تعمیر کرتے ہوئے قبضہ کیا گیا تھا۔ محمد سلیم نے مذکورہ جائیدادوں اور ان کے تحت موجود اراضی کا ریونیو اور وقف عہدیداروں کے ساتھ مشترکہ سروے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ وقف اراضی سے متعلق تمام دستاویزات ریونیو حکام کو فراہم کئے جائیں گے۔ محمد سلیم نے کہا کہ وقف اراضی تاقیامت وقف ہوتی ہے اور اس کے موقف کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے غیر مجاز رجسٹریشن روکنے کیلئے جی او ایم ایس 15 جاری کیا۔ تمام رجسٹریشن دفاتر کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ وقف اراضیات کا رجسٹریشن نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ان کی ترقی میں چیف منسٹر سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف جائیدادوں کو ڈیولپ کرتے ہوئے اس سے حاصل ہونے والی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جاسکتی ہے۔