عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے کتاب الٰہی کی طرف لوٹنا ضروری

   

پٹیل نگر بنڈلہ گوڑہ میں ایک اجتماع سے مفتی عبدالفتاح عادل کا خطاب
حیدرآباد۔ 2 ؍ نومبر (راست) قرآن مجید ایک انقلابی کتاب ہے جو پیغمبر انقلاب حضرت محمدؐ پر نازل کی گئی۔ اس کتاب نے وہ انقلاب پیدا کیا جس کی اس دنیا کو ضرورت تھی۔ اور دنیا اندھیرے سے اجالے کی طرف آئی۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی استاذِ جامعۃ البنات سعیدآباد نے پٹیل نگر بنڈلہ گوڑہ میں ایک اجتماع سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا نے کہاکہ قرآن آیا تو لوگوں کے عقائد درست ہوئے۔ اعمال صحیح ہوئے۔ اخلاق اور کردار درست ہوئے، معاملات صحیح ہوئے، زندگی بدلی۔ ھدایت ملی۔ سلیقہ آیا تہذیب وتمدن نے جنم لیا۔ دل بدلے خیالات بدلے۔ معاشرت اور معیشت دونوں میں بدلاؤ آیا۔ سیاست و حکومت کا نیا نظام قائم ہوا۔ غرض یہ کہ ہر شعبہ حیات میں ایسا انقلاب آیا کہ رہتی دنیا تک کیلئے وہ مثال اور نمونہ بن گئے۔لیکن آہستہ آہستہ ان ہی حق پرستوں نے جب قرآن مجید سے منہ پھیر لیا اور انقلابی کتاب کے بجا ئے صرف برکت کی کتاب سمجھنے لگے۔ قرآن مجید کو صرف طاقوں کی زینت بنا کر رکھ دیا تو ان کا وہ سارا عروج و اقبال ختم ہوگیا۔ اور زبوں حالی کے شکار ہوگئے۔ ذلت و رسوائی اورپستی میں مبتلا کر دیئے گئے۔ آج پوری دنیا ان حق پرستوں کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ان کے وجود کو تسلیم کرنے تیار نہیں ہے۔انہیں بے گھر اور زمین کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔کوئی انہیں برداشت کرنے تیار نہیں۔ان حالات سے اگر باہر آنا ہے اور اپنا کھویا وقار بحال کرنا ہے تو پھر سے اسی کتاب الہی کی طرف لوٹنا ہوگا۔ اس ھدایت ربانی کے بغیر کسی انقلاب کا کوئی خواب شرمندہ تعبیر ہونا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔