عمران خان حکومت کی مشکلات میں اضافہ

   

اسلام آباد: پاکستان میں عمران خان کی قیادت والی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو معزول کیے جانے کی خبروں کے درمیان حکمران جماعت کے قائد جہانگیر خان ترین کی اپوزیشن کے ساتھ ملاقات سے وزیر اعظم کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ پاکستانی میڈیا نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ میڈیا کے مطابق ترین کی اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ۔نواز (پی ایم ایل۔این) کے ساتھ ہوئی ملاقات پروزیر اطلاعات فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کے رہنما دھوکہ نہیں دیں گے ۔ تاہم پارٹی کے کچھ اندرونی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے خیمے میں ہورہی ہلچل حکومت کے لیے باعث پریشانی ہے ، خاص طور پر ترین جیسے غیر مطمئن شخص کی ایسی کوئی بھی سرگرمی حکومت کے لئے گھبراہٹ کی وجہ بنتی ہے ۔ترین کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف سے مبینہ ملاقات کی بھی اطلاعات ہیں، حالانکہ ابھی تک کسی نے اس کی تصدیق نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق چینی گھپلے میں پھنسے ترین کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہوئی ملاقات سے حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہو گئی ہیں ۔ اگر حکومت مرکزی تفتیشی ایجنسی کی مدد سے ان سے پوچھ گچھ کرکے اس پر دباؤ بناتی ہے تو وہ بغاوت کرسکتے ہیں اور اگر حکومت خاموش تماشائی بنی رہی تو اپوزیشن ان کے ساتھ مل کر کام کرنا ختم کرسکتی ہے ۔ پی ڈی ایم نواپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہے ، جس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بھی شامل ہے ، جو عمران حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنا چاہتی ہے ۔