عمران خان گرفتار، پاکستان میں پرتشدد مظاہرے

,

   

رینجرس نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کرلیا، گرفتاری غیرقانونی نہیں: عدالت ۔ ملک بھر میں دفعہ 144 نافذ

اسلام آباد : پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو پاک رینجرس نے منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطہ سے گرفتار کرلیا اور انہیں چہارشنبہ کو نیب (قومی احتساب بیورو) عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے، جس کیلئے نیب نے انہیں کئی مرتبہ طلب کیا تھا۔ وہیں سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں حالات خراب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے حامی ملک بھر میں مظاہرے کررہے ہیں اور کئی جگہوں سے تشدد کی خبریں بھی آرہی ہیں۔ تازہ صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ پاکستانی حکومت نے ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر موبائل اور انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی شہروں میں یوٹیوب، فیس بک اور ٹوئٹرکی سرویسز بند کردی گئی ہیں جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارٹی کارکنان اور حامی کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہروں میں احتجاج کررہے ہیں۔ کئی جگہ ریالیاں نکالی جارہی ہیں اور کچھ مقامات پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم بھی ہوئے ہیں۔ وہیں سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت میں آگ لگادیئے جانے کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ مظاہرین نے کئی جگہوں پر توڑ پھوڑ کی ہے اور کئی راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ جگہ جگہ ٹائروں کو جلاکر بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔ ادھر پورے پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت جلسے، جلوس، ریالیوں اور دھرنوں پرپابندی لگادی گئی ہے جبکہ لاہور میں رینجرز کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کو قانون کے مطابق قرار دیا ہے۔ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری کا نوٹس لیا تھا اور کیس پر فوری سماعت کی تھی۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سنادیا گیا ہے اور عمران خان کی گرفتاری قانونی کے مطابق قرار دے دی گئی ہے۔ عدالت نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دیا اور سکریٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ رجسٹرار ہائیکورٹ انکوائری کرکے 16 مئی تک رپورٹ جمع کرائیں۔