عمرہ کا پہلا مرحلہ ، انتظامات کا جائزہ لیا گیا

   

مکہ مکرمہ ۔ گورنرمکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل کی زیر صدارت عمرہ کی مرحلہ وار بحالی کے لیے قائم مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا ہے۔ مجلس عاملہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقررایس او پیزکی پابندی کے ساتھ عمرہ انتظامات کررہی ہے۔ اجلاس میں محدود عمرہ لائحہ عمل کی تفصیلات سے متعلق خصوصی رپورٹ پیش کی گئی۔ اتوار سے روزانہ چھ ہزار افراد کو اعتمرنا ایپ کے ذریعے عمرے کا موقع دیا جائے گا۔ ایس او پیز زائرین کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے اصولوں پر ڈیزائن کیے گئے ہیں۔مجلس عاملہ کے اجلاس میں حج و عمرہ سیکیورٹی فورس کے کمانڈر میجر جنرل محمد الاحمدی اور متعلقہ اداروں کے اعلی عہدیدار شریک ہوئے۔ عمرہ متعدد مرحلوں میں بحال ہوگا۔ پہلے مرحلے میں جو 4 اکتوبر اتوار سے شروع ہوگا جوکہ صرف سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم بیرونی افراد کے لیے ہی ہے۔ 6 ہزار افراد کو روزانہ عمرے کی اجازت اس بنیاد پر دی جائے گی کہ مطاف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کے علاقے میں جتنے افرادکی گنجائش ہے اس کے صرف 30 فیصد حصے کی گنجائش کے مطابق لوگوں کو اجازت دی جا رہی ہے۔ دوسرا مرحلہ اتوار18 اکتوبر 2020 سے شروع ہوگا۔ اس میں سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کوعمرے، زیارت اور نمازیں ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔دوسرے مرحلے میں روزانہ 40 ہزار افرادکو نماز اور15 ہزارکو عمرے کا موقع دیا جائے گا۔ مسجد الحرام کی 75 فیصد گنجائش عمرہ، نماز اور زیارت کرنے والوں کے لیے استعمال ہوگی۔ جہاں تک تیسرے مرحلے کا تعلق ہے تو اس کی شروعات اتوار یکم نومبر2020 کو ہوگی۔ اس کے تحت سعودی شہریوں، مقیم غیرملکیوں اور بیرون مملکت سے لوگوں کو عمرہ، زیارت اور نمازوں کی اجازت ہوجائے گی۔ اس کا سلسلہ کورونا وبا کے ختم ہونے کے رسمی اعلان تک جاری رہے گا۔اس مرحلے میں مسجد الحرام میں زیارت، عمرہ، نماز کے لیے صد فیصد گنجائش استعمال ہوگی۔ روزانہ 20 ہزار افراد کو عمرے اور 60 ہزار کو نماز کی اجازت ہوجائے گی۔