ابتدائی رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ اتحاد جموں و کشمیر کے 10 سالوں میں پہلے انتخابات میں کلین سویپ کرے گا۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ نے 8 اکتوبر بروز منگل کو اعلان کیا کہ عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ ہوں گے کیونکہ ووٹوں کی گنتی کے دوران کانگریس-این سی اتحاد کو 52 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔
تجربہ کار رہنما نے یہ اعلان اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ابتدائی رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ اتحاد جموں و کشمیر کے 10 سالوں میں پہلے انتخابات میں کلین سویپ کرے گا۔
بی جے پی اور پی ڈی پی بالترتیب 27 اور 2 سیٹوں پر آگے ہیں۔
عمر عبداللہ کی قیادت
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس (NC) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے گاندربل حلقہ سے الیکشن لڑا تھا۔
عمر عبداللہ نے 2009 سے 2015 تک سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں اور ان کی پارٹی کے صدر بھی رہے۔ وہ تین بار لوک سبھا کے رکن ہیں اور گاندربل (2008-2014) اور بیرواہ (2014-2019) کے اسمبلی حلقوں کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ 2002 کے اسمبلی انتخابات میں گاندربل سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) کے قاضی محمد افضل سے ہار گئے۔
گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں کوئی الیکشن نہیں ہوا۔
جموں و کشمیر جون 2018 سے منتخب حکومت کے بغیر ہے جب بی جے پی نے محبوبہ مفتی کی قیادت والی پی ڈی پی-بی جے پی مخلوط حکومت سے دستبرداری اختیار کی تھی۔
ریاست گورنر راج کے تحت آئی اور اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اسمبلی تحلیل کر دی۔
5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا گیا اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا۔