عنبرپیٹ میں سرکاری اراضیات پر ناجائز قبضوں کی شکایت

   

جیوتی رائو پھولے آڈیٹوریم کے قیام کا مطالبہ، ہنمنت رائو کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 19 فروری (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت رائو نے چیف منسٹر کی جانب سے مہاتما جیوتی رائو پھولے کے مجسمے کی تنصیب کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پرگتی بھون میں وزراء اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں کے سی آر نے یہ اعلان کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت رائو نے کہا کہ چیف منسٹر کو جیوتی رائو پھولے کے مجسمے کی تنصیب کا بہتر خیال آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عنبرپیٹ میں تین مقامات پر کھلی سرکاری اراضیات ہیں ان میں سے کسی ایک پر مہاتما جیوتی رائو پھولے آڈیٹوریم تعمیر کیا جاسکتا ہے۔ بعض افراد اسے ذاتی اراضی ظاہر کرتے ہوئے فروخت کررہے ہیں۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ عنبرپیٹ میں سرکاری اراضیات پر ناجائز قبضوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر تمام پارٹیوں کو عنبرپیٹ میں جیوتی رائو پھولے آڈیٹوریم کے قیام کی مساعی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب مجسمہ نصب کیا جارہا ہے تو پھر آڈیٹوریم کا قیام بھی ضروری ہے۔ سابق میں اس مسئلہ پر کئی مرتبہ چیف منسٹر کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ ہنمنت رائو نے پنجہ گٹہ پر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پولیس نے ان کی جانب سے تیار کردہ مجسمے کو اپنی تحویل میں رکھا ہے۔ دستورِ ہند کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے سبب آج علیحدہ تلنگانہ ریاست وجود میں آئی۔ دستور ہند میں آرٹیکل 3 شامل نہ ہوتا تو آندھراپردیش کی تقسیم اور نئی ریاست کی تشکیل ممکن نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اجازت کے نام پر ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسے کی تنصیب سے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جیوتی رائو پھولے کے مجسمے کے ساتھ چیف منسٹر کو ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کے سلسلہ میں حکام کو ہدایت دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مجسمے کے حصول سے تنصیب تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔