عنبر پیٹ میں بھی ٹی آر ایس اختلافات کا شکار

   

رکن اسمبلی اور مبصر کی موجودگی میں کارکنوں کی خلاف نعرہ بازی کی
حیدرآباد۔ ٹی آر ایس میں گوشہ محل کے بعد عنبر پیٹ پارٹی کارکنوں کے اجلاس میں اختلافات و گروپ بندیاں اچانک منظر عام پر آگئے۔ دو گروپس ایک دوسرے کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگائے۔ کارکنوں نے کارپوریٹرس کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کرکے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران عوام اور پارٹی کارکن پریشان تھے، کارپوریٹرس عوام کو دستیاب نہیں تھے لہذا انہیں دوبارہ ٹکٹ نہ دیا جائے ۔ اجلاس میں ٹی آر ایس رکن اسمبلی کے وینکٹیش، انچارج مبصر کارتک ریڈی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ موجودہ کارپوریٹر کے بجائے تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے قائدین کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ ، پارٹی کے کارکن دو گروپ میں منقسم ہوگئے اور احتجاج و نعرہ بازی کرنے لگے۔ پولیس نے مداخلت کرکے کارکنوں کو سمجھانے کی کوشش کی اور انہیں بتایا کہ وہ جی ایچ ایم سی کے انتخاب کا جائزہ لینے نہیں فی الوقت گریجویٹ کوٹہ کونسل انتخابات کیلئے ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندرا ج کرانے جائزہ لینے آئے ہیں۔ عنبر پیٹ ڈیویژن سے 10 ہزار گریجویٹس کے ناموں کو شامل کرانے کی ذمہ داری ہے اس کی حکمت عملی تیار کرکے کام کریں۔ جی ایچ ایم سی انتخابات کیلئے مزید دو ماہ باقی ہیں۔ وہ کسی کو بھی ٹکٹ دینے کا اختیار نہیں رکھتے تاہم یہ وعدہ کرتے ہیں کہ آپ کی آواز قیادت تک پہنچائیں گے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ کارپوریٹرس کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ قیادت کا ہوگا۔ قائدین و کارکن صبر کا مظاہرہ کریں اور گریجویٹس کے ناموں کا ووٹر لسٹ میں اندراج کرنے میں مکمل تعاون کریں۔