عنقریب آن لائن اشیائے خورد و نوش کی ڈیلیوری ختم

   

سوئیگی اور ژوموٹو کے ساتھ ہوٹل مالکین کا معاہدہ ختم کرنے پر غور
حیدرآباد۔6نومبر(سیاست نیوز) شہر میں آن لائن اشیائے خورد و نوش کی ڈیلیوری کا نظام ختم ہونے جا رہا ہے!سوئیگی اور زوماٹو جانب سے شہر کی مختلف ہوٹلوں کے ذریعہ آرڈر دینے والوں کو غذاء پہنچانے کا کام کرنے والی ان دو کمپنیوں سے سرکردہ ریستوراں اور ہوٹلوں کی جانب سے تعلق ختم کیا جانے لگا ہے اور ان کمپنیوں سے کئے گئے معاہدہ کو ختم کرنے کے متعلق سنجیدہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وجئے واڑہ میں ہوٹل و ریستوراں مالکین کی اسوسیشن نے اس بات کا اعلان کردیا ہے کہ وہ جاریہ ماہ سے ان کمپنیوں کے ذریعہ دیئے جانے والے آرڈرس پر کھانے کی فراہمی نہیں کریںگے۔بتایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں بھی ہوٹل مالکین اور ریستوراں مالکین کی جانب سے آن لائن آرڈر وصولی کے نظام کو ختم کرنے کے سلسلہ میں غور کیا جانے لگا ہے کیونکہ ہوٹل و ریستوراں مالکین کا کہنا ہے کہ آن لائن اشیائے خوردو نوش فراہم کرنے والی کمپنیوں کے کمیشن میں ہونے والے اضافہ سے وہ نالاں ہوچکے ہیں اور ان کمپنیوں کی جانب سے بتدریج کمیشن میں اضافہ ہی کیا جارہا ہے جس کے سبب ریستوراں اور ہوٹل مالکین کو نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے اسی لئے اب وہ ان خدمات سے قطع تعلق کے سلسلہ میں غور کر نے لگے ہیں۔ وجئے واڑہ میں
Swiggy
کے لئے خدمات فراہم نہ کرنے کے فیصلہ پر کمپنی کے ذرائع کا کہناہے کہ ریستوراں مالکین کا اختیار ہے کہ وہ کمپنی کے ساتھ کاروبار جاری رکھیں یا ختم کریں کمپنی کی جانب سے ان پر کوئی دباؤ نہیں ہوگا ۔ ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ ان کمپنیوں کی جانب سے شہری علاقوں میں مختلف مقامات پر موجود انواع اقسام کے پکوانوں کی ہوٹلوں کے ذریعہ آرڈر وصول کرتے ہوئے کمپنی کی جانب سے بازار اور شہر کی طلب کی رپورٹ تیار کی گئی ہے اور قوی امکان ہے کہ ان کمپنیوں کے اپنے کچن شروع کرتے ہوئے ان کمپنیوں کی جانب سے غذاء کی ڈیلیوری کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن موجودہ صورتحال میں ہوٹلوں کو جو نقصان پہنچ رہا ہے اس نقصان سے بچنے کے لئے ریستوراں انتظامیہ پر لازمی ہوچکا ہے کہ وہ ان کمپنیوں سے قطع تعلق کرلیں۔ شہر کے بعض ریستوراں مالکین کا احساس ہے کہ ان کمپنیوں کی وجہ سے ان کے کاروبار میں اضافہ ہوا ہے لیکن ا س اضافہ کے ساتھ ان کے نقصانات میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کا کمیشن ہے اسی لئے ریستوراں مالکین ان کمپنیوں کے ساتھ طویل مدتی تعلق کی برقراری کے سلسلہ میں از سر نو غور کر رہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ملک کے کئی شہر وں میں دونوں کمپنیوں کی خدمات کا کئی سرکردہ ریستوراں اور ہوٹلوں کے علاوہ اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والے ادارو ںکی جانب سے بائیکاٹ کیا جانے لگا ہے جس کے سبب کمپنیاں جن شہروں میں کارکرد ہیں ان شہروں میں کمیشن میں اضافہ کرنے لگی ہیں ۔