عوامی صحت کے اُمور کو مرکزی زیرانتظام کرنے پر زور

   

مختلف ریاستوں میں کورونا سے نمٹنے میں ناکامی پر قومی سطح پر مختلف شخصیتوں کی مہم

حیدرآباد۔12جولائی (سیاست نیوز) ملک میں عوامی صحت کے امور کو مرکزی حکومت کے زیر انتظام کردیا جانا چاہئے ۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے اصولوں میں ناکامی کے انکشافات کے بعد قومی سطح پر مختلف گوشوں سے یہ مہم شدت اختیار کی جانے لگی ہے کہ شعبہ صحت کو مرکزی حکومت کے زیر انتظام شعبہ قرار دیئے جانے کے اقدامات کئے جائیں کیونکہ شعبہ صحت ہنگامی شعبہ ہے اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے اختیار کی جانے والی بے اعتنائی کے سبب کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے ۔ دہلی ‘ کیرالہ اور آندھراپردیش کے علاوہ ملک کی کسی بھی ریاست میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ اقدامات نہ کئے جانے کے سبب شہریوں میں تشویش پائی جارہی ہے اور دہلی میں موجود بعض سنجیدہ شہریوں کی جانب سے یہ مہم شروع کی گئی ہے کہ ہندستان میں شعبہ صحت جوکہ ریاستی حکومتوں کے زیر انتظام ہوتا ہے اسے مرکزی کنٹرول میں دیا جائے۔ دہلی سے شروع کی جانے والی اس مہم کو ملک کی دیگر ریاستوں میں موجود سنجیدہ شہریوں کی تائید حاصل ہونے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر محکمہ صحت کو مکمل طور پر مرکزی حکومت کے حوالہ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں مرکزی حکومت کی نگرانی میں کورونا وائرس کے علاج کو یقینی بنانے کے علاوہ خانگی دواخانوں کی من مانی اور لوٹ کھسوٹ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کے تحت شعبہ صحت ہونے کے باوجود بھی موجودہ حالات میں بغیر آئی سی ایم آر جو کہ مرکزی ادارہ ہے اس کی منظوری کے کوئی عمل نہیں کیا جا رہاہے اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے میں ناکامی کا الزام عائد کیا جا رہاہے اسی لئے ان حالات میں الزامات اور جوابی الزامات کے بجائے ریاستی حکومتوں کوبھی چاہئے کہ وہ شعبہ صحت کے امور کو مرکز کے حوالہ کرنے سے گریز نہ کرے کیونکہ اگر مرکزی حکومت کی نگرانی میں صحت عامہ کا خیال رکھنے کے اقدامات میں ناکامی ہوتی ہے تو اس کے لئے مرکز ذمہ دار ہوگا جبکہ ہندستان میں مرکزی حکومت کی جانب سے اس وباء سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کو ہر گوشہ سے ناکافی قرار دیا جا رہا ہے جو کہ ایک حقیقت بھی ہے لیکن اس کے باوجود ریاستی حکومتوں کے بعد محکمہ صحت ہونے کے سبب ریاستی حکومت کو زیادہ ذمہ دار قرار دیا جانے لگا ہے ۔صحت کے شعبہ کو مرکزی حکومت کے زیر انتظام کرنے کی مہم چلانے والوں کا استدلال ہے کہ ملک کی سرحدوں اور شہریوں کی حفاظت کے لئے جس طرح مرکزی ایجنسیاں خدمات انجام دیتی ہیں اسی طرح ان ہنگامی خدمات کو بھی اگر مرکزی حکومت کے حوالہ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں مرکزی حکومت ملٹری اور آرمی کے دواخانوں کے علاوہ ان کی خدمات کے حصول کے ذریعہ حالات کو قابو میں لانے کے اقدامات کرسکتی ہے جبکہ ریاستی حکومتوں کو اپنے پاس موجود وسائل پر ہی انحصار کرنا ہوتا ہے۔