عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف آج بھارت بند

,

   

25 کروڑ سے زیادہ عوام حصہ لیں گے ۔ ٹریڈ یونینوں کا دعویٰ

نئی دہلی ۔ 7 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف 10 ٹریڈ یونینوں نے چہارشنبہ 8 جنوری کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے ۔ امکان ہے کہ کل ہڑتال کے پیش نظر عوامی شعبہ کے بینکوں کا کام کاج متاثر ہوگا ۔ اسٹاک اکسچینج کے بیشتر متعلقہ افراد کوپہلے ہی اطلاع دی جاچکی ہے کہ چہارشنبہ کو بند کا بنکنگ خدمات پر اثر ہوگا ۔ بنک ملازمین کی اسوسی ایشنوں بشمول آل انڈیا بینک ایمپلائیز اسوسی ایشن، آل انڈیا بنک آفیسرس اسوسی ایشن ، بی ای ایف آئی آئی ایم بی ای ایف ، آئی این بی او سی بینک کرمچاری سینا مہا سنگھ اور دوسروں نے ہڑتال میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ ہڑتال کی وجہ سے بینکوں سے رقم نکالنے ، ڈپازٹ کرنے ، چیک کلیئرنس اور دیگر کاموں کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔ خانگی شعبہ کے بینکوں پر ہڑتال کا اثر ہونے کے امکانات کم ہیں۔ مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف بھارت بند میں 25 کروڑ افراد کے حصہ لینے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ آئی این ٹی یو سی ، اے آئی ٹی یو سی ، ایچ ایم ایس ، سی آئی ٹی یو ، اے آئی یو ٹی یو سی، ٹی یو سی سی ، ایس ای ڈبلیو اے ، اے آئی سی سی ٹی یو ، ایل پی ایف ، بی ٹی یو سی کے بشمول مختلف شعبوں کی آزاد فیڈریشنوں اور اسوسی ایشنوں نے گزشتہ سال ستمبر میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 8 جنوری 2020 کو ملک گیراحتجاج کا فیصلہ کیا تھا ۔ وزارت لیبر 2 جنوری کو منعقدہ اجلاس میں ورکرس کے کسی بھی مطالبہ کو تسلیم کرنے سے متعلق تیقن دینے میں ناکام رہی ہے ۔ دس ٹریڈ یونینوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ورکرس کے تیئں حکومت کا رویہ مناسب نہیں ہے اور وہ حکومت کی پالیسیوں اور کارروائی کے خلاف احتجاج کریں گے ۔ بیان میں کہا کہ 8 جنوری کو ملک گیر ہڑتال میں 25 کروڑ سے زیادہ عوام کی شرکت کی توقع کی جارہی ہے۔ اس کے بعد حکومت کی مخالف ورکر ، مخالف عوام ، مخالف قوم پالیسیوں کے خلاف مزید احتجاجی پروگرام کئے جائیں گے۔