حضور اکرم ﷺ کی زندگی رہتے دنیا تک ساری انسانیت کےلیے نمونہ ہے، اس دنیا میں ہر طبقہ کےلیے رول ماڈل کے طور پر پیش کی گئی ہے حضورﷺ کی پوری زندگی سے ہماری عقیدت کا والہانہ تعلق ہے، ایک جذباتی رشتہ ہے، اس جذباتی رشتہ کے ساتھ اطاعت و فرماں برداری ایمان رکھنا اور انکی سن کر چلنا اور انکے نقش قدم پر اپنے قدم کو رکھنا یہ حق ہے۔
نبی ﷺ کے امتی ہونے کے ناطے کم سے کم حق یہ ہے کہ ہم سیرت النبی ﷺ کو پڑھے، اس زندگی کو سمجھیں، اور اس زندگی سے اپنے دل کے اور دماغ کے دونوں رشتوں کو جوڑیں۔ یہ پہلا اور بنیادی حق ہے۔
پھر نبی کریم ﷺ پر جان نچھاور کردینا اسکے ایک ایک پہلو اور سنت کو اپنی زندگی میں اتارنا یہ بعد کا مرحلہ ہے۔
