غار حرا، غار ثور اسلامی تاریخ کا اہم حصہ ۔ نگرانی کی اپیل

,

   

ریاض ۔20 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) مکہ مکرمہ میں غار حرا اور غار ثور اسلامی تاریخ کا اہم ترین حصہ ہیں جن سے کئی سنہری یادیں وابستہ ہیں۔ بیشتر زائرین مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران ان مقامات کی زیارت کرنے ضرور پہنچتے ہیں۔ام القری یونیورسٹی میں تاریخ کے استاد اور کنگ عبد العزیز فاؤنڈیشن میں شعبۂ تاریخ کے سربراہ ڈاکٹر فواز الدہاس نے کہا کہ متعلقہ ادارے غار حرا اور غار ثور میں زائرین کیلئے بنیادی سہولتیں فراہم کریں۔ دونوں تاریخی مقامات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہیں سرکاری نگرانی میں دیا جائے اور ان کے قریب غیر قانونی قبضے ختم کئے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زائرین کی سہولت کیلئے دونوں پہاڑوں پر کیبل کار اور برقی سیڑھیوں کی تنصیب کی جائے۔ڈاکٹر فوا ز نے کہاکہ دونوں غاروں کی زیارت کیلئے لاکھوں افراد آتے ہیں، انہیں خرافات سے بچانے کیلئے آگاہی سنٹر قائم کیے جائیں۔ حضرت محمد مصطفی ﷺ نے مکہ سے مدینہ کو ہجرت کے دوران غار ثور میں حضرت ابوبکر صدیقؓ کے ساتھ توقف کیا تھا ۔ یہ سمندر سے 759 میٹر بلند ہے، اس کے شمال میں اکحل پہاڑ ہے ۔ غار حرا پہاڑ کے اندر 4 ہاتھ کا شگاف ہے، اس کا رخ کعبۃ اللہ کی طرف ہے، یہ حرم شریف سے 10 کلو میٹر دور ہے۔