حکومت کے مقرر کردہ چارجس عوام پر بوجھ، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد ۔15۔ جون(سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے ریاست میں غریب اور متوسط طبقات کے لئے کورونا ٹسٹ اور علاج مفت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خانگی ہاسپٹلس اور لیباریٹریز میں کورونا ٹسٹ کی اجازت سے متعلق حکومت کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق حکومت کو ٹسٹ کا خرچ برداشت کرنا چاہئے ۔ آروگیہ شری اسکیم کے تحت کورونا کے علاج کو شامل کیا جائے کیونکہ غریب اور متوسط طبقات کورونا کے علاج کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ سرکاری دواخانوں میں علاج کی بہتر سہولتیں میسر نہیں ہیں جبکہ خانگی ہاسپٹلس کے لئے حکومت نے جو چارجس طئے کئے ہیں، وہ غریب اور متوسط افراد کے لئے ناقابل برداشت ہیں۔ لاکھوں افراد روزگار سے محرومی اور لاک ڈاون کے نتیجہ میں تنخواہوں میں کٹوتی سے پریشان ہیں۔ محمد علی شبیرنے کہا کہ ٹسٹ کے لئے 2200 روپئے کی ادائیگی ہر کسی کو ممکن نہیں۔ اگر ایک خاندان میں تمام افراد ٹسٹ کروانا چاہیں تو خانگی لیاب میں ہزاروں روپئے ادا کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ خانگی ہاسپٹلس میں علاج کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے طئے کردہ چارجس بھی غریبوں کیلئے بوجھ ہیں۔ حکومت نے دراصل دولتمند افراد کو پیش نظر رکھتے ہوئے چارجس کو طئے کیا ہے۔ غریبوں اور متوسط طبقات کے مسائل سے کے سی آر حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں۔
