غزہ جنگ کے بعد امریکہ کے اختیارات: ملٹی نیشنل فورس یا فلسطینی امن دستہ ؟

   

نیویارک: اگرچہ غزہ کی تقدیر اور حکومت یا انتظامیہ کی شکل جو کہ جنگ کے بعد اسے سنبھال سکتی ہے ،کے بارے میں ابھی غیر یقینی پائی جاتی ہے، مگر سوال یہ ہے کہ امریکہ کا اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا۔ حال ہی میں، صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ایک اعلی اہلکار نے جنگ کے بعد غزہ کو مستحکم کرنے کے اختیارات کے بارے میں “ابتدائی بات چیت” کی ہے۔پولیٹیکو کی جمعرات کو رپورٹ کے مطابق، ان اختیارات میں سے ایک امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے ایک کثیر القومی فورس یا فلسطینی امن دستے کی مالی معاونت کی تجویز ہے۔پینٹاگون کے دو اہلکار، جنہوں نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی، نے یہ بھی کہا کہ جن آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے ان میں زمین پر امریکی افواج کی موجودگی شامل نہیں ہوگی۔تاہم، حکام کے مطابق، اس کے بجائے، امریکی دفاعی فنڈز سکیورٹی فورسز کی ضروریات کے لیے دیے جائیں گے۔اسرائیلی فوج کا ٹینک غزہ کی سرحد پر موجود اورسامے کھنڈرات نما عمارتیں پینٹاگون کے دونوں عہدیداروں نے وضاحت کی کہ زیرِ مطالعہ اور زیر بحث ابتدائی منصوبوں کے مطابق، امریکی محکمہ دفاع غزہ میں ان سکیورٹی فورسز کے لیے مالی امداد فراہم کرے گا۔