غزہ میں امدادی مشن کے دوران زیر حراست ڈاکٹر رہا

   

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی حکام نے 38 سالہ اردنی ڈاکٹر عبداللہ البلوی کو رہا کر دیا ہے جنہیں گذشتہ برس دسمبر میں طبی امدادی مشن میں حصہ لینے کے لیے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔عرب نیوز نے پیٹرا ایجنسی کے حوالے سے لکھا کہ اردن کی وزارت خارجہ اور تارکین وطن کے امور کے ترجمان سفیان القداہ نے کہا کہ اردن نے تل ابیب میں اپنے سفارت خانے کے ذریعے اتوار کو البلوی کی رہائی کے لیے کافی سفارتی کوشش کی۔اسرائیلی حکام نے عبداللہ البلوی کو 19 دسمبر کو ایلنبی کراسنگ سے گرفتار کیا، جسے شیخ حسین پل بھی کہا جاتا ہے، جس کی سرحد مقبوضہ مغربی کنارے سے ملتی ہے۔پیٹرا نے مزید کہا کہ انہیں اتوار کو شیخ حسین پل پر سفارتی ذرائع کے ذریعے واپس لایا گیا اور اردنی سفارت خانے کا عملہ موجود تھا۔عبداللہ البلوی نے اپنی رہائی کے بعد المملکہ ٹی وی کو بتایا کہ بطور ڈاکٹر ان کا مشن ان لوگوں کو راحت پہنچانا ہے جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔ اسرائیل میں ان کی حراست کے دوران ان کے اہل خانہ 11 دن تک ان سے رابطہ نہیں کر سکے۔سفیان القدہ نے کہا کہ عمان نے عبداللہ البلوی کی حراست پر گہری نظر رکھی اور اس کے اہل خانہ سے رابطہ کیا۔اکتوبر 2023 سے اردن نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی مدد کے لیے کئی امدادی مشن شروع کیے ہیں۔ان میں سے کچھ مشنز کی نگرانی شاہ عبداللہ نے ذاتی طور پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے جواب میں کی ہے۔ان کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے متعدد ہسپتالوں کو نقصان پہنچا ہے اور تقریباً 45 ہزار اموات ہوئی ہیں۔