غزہ میں سنگین غذائی بحران پر اقوام متحدہ کا انتباہ

   

Ferty9 Clinic

غذائی قلت کے علاوہ شدید سردی سے بھی ہلاکتوں کا خدشہ، یونیسیف کی تازہ رپورٹ

اقوام متحدہ۔ 20 ڈسمبر (یو این آئی) اسرائیل کی لگاتار غٓذائی رسد میں رکاوٹ ڈالنے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کے سبب اقوام متحدہ کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے کہ غزہ میں غذائی بحران سنگین ہونے کا خدشہ ہے ۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یونیسیف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 16 لاکھ افراد سنگین حالات سے دوچار ہیں اور ایک لاکھ بچے بھی غذا سے محروم ہیں جب کہ سردی سے تحفظ نہ ملنے سے بھی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے ۔ یونیسیف کے مطابق اقوام متحدہ کے اداروں کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اکتوبر میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد غزہ کے کسی بھی علاقے کو اس وقت قحط زدہ قرار نہیں دیا جا رہا تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ بہتری انتہائی نازک ہے اور بڑے پیمانے پر امداد نہ ملنے کی صورت میں صورتحال دوبارہ سنگین ہوسکتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی اور انسانی و تجارتی رسائی میں بہتری کے بعد غزہ کے کسی بھی حصے کو اس وقت قحط کے درجے میں شامل نہیں کیا گیا تاہم اقوام متحدہ کے اداروں ایف اے او، یونیسف، ورلڈ فوڈ پروگرام اور عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ یہ پیش رفت انتہائی غیر مستحکم ہے ۔ رپورٹ کے مطابق غزہ کی 77 فیصد آبادی، یعنی کم از کم 16 لاکھ افراد، اب بھی شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ان میں ایک لاکھ سے زائد بچے اور 37 ہزار حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین شامل ہیں، جن کے اپریل تک شدید غذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ رپورٹس کے مطابق شمالی غزہ، غزہ گورنریٹ، دیر البلح اور خان یونس کو ایمرجنسی سطح (آئی پی سی فیز 4) میں رکھا گیا ہے جب کہ غزہ گورنریٹ کو قحط کے درجے سے کم کر دیا گیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے مطابق جنگ بندی کے بعد خوراک، جانوروں کے چارے اور بنیادی اشیاء کی ترسیل میں کچھ بہتری آئی ہے تاہم زیادہ تر خاندان اب بھی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔ جنگ بندی کے بعد سے 7 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں جو عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں اور مکمل طور پر انسانی امداد پر انحصار کر رہے ہیں۔ غذائیت سے بھرپور خوراک اگرچہ مارکیٹوں میں دستیاب ہے مگر اکثریتی خاندانوں کے لیے یہ ناقابلِ خرید ہے ۔ 79 فیصد گھرانوں کو خوراک یا صاف پانی تک مناسب رسائی حاصل نہیں، جبکہ بچوں میں غذائی تنوع نہ ہونے کے برابر ہے ۔ رپورٹس کے مطابق صاف پانی، صحت کی سہولیات اور صفائی کے نظام تک محدود رسائی جب کہ کھیتی باڑی، ماہی گیری، لائیو اسٹاک اور بنیادی انفراسٹرکچر کی وسیع تباہی نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے ۔

غزہ: پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی شہید
یروشلم ۔ 20 ڈسمبر (ایجنسیز) غزہ کے مشرقی علاقہ میں اسکول کی عمارت میں قائم ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملہ میں 6 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تازہ اسرائیلی حملوں میں اسکول کی عمارت میں قائم ایک پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا جہاں زخمی ہونے والوں میں کئی معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی طرف سے غزہ میں امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے غزہ میں قحط کی صورتحال مزید شدید ہوچکی ہے۔