غزہ میں کوئی جگہ محفو ظ نہیں‘ اسپتالوں کی صورتحال تباہ کن۔یواین آر ڈبلیو اے

,

   

ائی اے این ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں‘ انہوں نے کہاکہ ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہہ سے انکیو بیٹرس نے کام کرنا چھوڑ دیاہے۔


تل ابیب۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے)میں بیرونی تعلقات اورمواصلات کی ڈائرکٹر تمارہ الریفائی نے کہاکہ غزہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکان ہورہی ہے او راسپتالوں کی حالت بھی تباہ کن ہے۔

ائی اے این ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں‘ انہوں نے کہاکہ ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہہ سے انکیو بیٹرس نے کام کرنا چھوڑ دیاہے۔درجہ ذیل میں پیش ہے اس انٹرویوکے کچھ اقتباسات


ائی اے این ایس۔ غزہ میں بھاری بمباری کے دوران‘ اس طرح کی خبریں مل رہی ہیں کہ اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایاجارہا ہے۔ آپ کیاکہتے ہیں؟۔


تمارا۔ جی ہاں غزہ میں بھاری بمباری ہورہی ہے اور لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ یو این آر ڈبلیو نے 101ساتھیوں کو کھو دیاہے۔ بھاری تعداد میں غزہ میں لوگ نقل مکانی کررہے ہیں۔ کوئی مقام غزہ میں محفوظ نہیں ہے۔شیلٹرس او راسپتالوں کی صورتحال تباہ کن ہے۔ ہماری 50سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئیہیں۔ اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایاجارہا ہے۔


ائی اے این ایس۔غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے نے جو کام کیا ہے اس کے متعلق بتائیں؟


تمارا۔ غزہ میں ہمارے 13000کاواحد عملہ ہے جس میں زیادہ تر فلسطینی ہیں۔ موجودہ حالات میں ان میں سے زیادہ باہر نکل کر کام کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔

لہذا 5000کے قریب ہی میدان میں کام کررہے ہیں‘ وہ یو این آر ڈبلیو کے جیاکٹ پہن کر ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کررہے ہیں۔ ہمارے متعدد موبائیل کلینک ہیں اور ہمارا عملہ مریضوں کی طبی مدد کررہا ہے۔ جانوں کے ضائع ہونے کے بشمول بہت ساری مشکلات کے باوجود یہ سب کام کیاجارہا ہے۔


ائی اے این ایس۔ یو این آر ڈبلیواے کی کتنے ممبرس کا نقصان ہوا ہے؟۔


تمارا۔ یواین آر ڈبیلو اے کے 101ممبرس کو ہم نے کھودیاہے۔

ہمارے ذہن اپنے ساتھیوں کے اہل خانہ اوردوستوں کے ساتھ ہیں‘ جنھوں نے اس جنگ میں جان گنوائی ہے۔

اتنے قلیل عرصہ میں 101ہلاکتیں ایک بڑی تعداد ہے ہم واقعی اپنے عملے کی کے ارکان کی سلامتی کے لئے فکر مند ہیں۔


ائی اے این ایس۔ عدلمی مداخلت کے بعد کچھ ٹرکس او رامدای سامان غزہ پہنچا۔ کیایہ کافی ہے؟۔


تمارا۔ہمیں اب تک جو امدادملی ہے وہ بالکل کافی نہیں ہے۔جنگ کی شروعات سے قبل غزہ میں ہمیں 500ٹرک رافع کراسنگ اور ساتھ ہی ساتھ اسرائیل کے کریم شالوم کراسنگ کے ذریعہ موصول ہوئی ہیں۔

تاہم کریم شالوگ کام نہیں کررہا ہے اور صرف رافع کراسنگ کھلا ہے۔ میں تمام متعلقہ اداروں او رحکومتوں سے اپیل کرتی ہوں وہ ہماری سپلائی میں اضافہ کریں کیونکہ ہمیں یومیہ 50ٹرک امداد سامان کے طور پر ملتے ہیں جو بہت کم ہے۔


ائی اے این ایس۔ غزہ میں ایندھن کی قلت سے متعلق بھی خبریں مل رہی ہیں


تمارا۔ ہاں یقینا۔ہمارے پاس ایندھن ختم ہورہا ہے او راس سے صحت کا نظام متاثر ہورہا ہے اور ہم فوری طور پر تمام اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ کو مطلوبہ مقدار میں ایندھن فراہم کریں تاکہ اسپتال صحیح طریقے سے کام کرسکیں۔

ایسے کئی انکیوبیٹرس ہیں جو نولود بچوں کی مدد کرتے ہیں اور بجلی کے بغیریہ انکیوبیٹرس کام نہیں کریں گے۔ ہمیں فوری طور پر بھاری مقدار میں ایندھن کی قلت ہے۔ واضح رہے کہ اس علاقے کا90فیصد پانی پینے کے لئے غیرموزوں ہے۔

ایندھن کی قلت کے باعث بجلی نہیں ہے اور ڈی سلینیشن ٹریٹ منٹ پلانٹ نہیں چل رہے ہیں۔ اس کی وجہہ سے لوگ آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبو رہوگئے ہیں۔


ائی اے این ایس۔ غزہ میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی خبریں مل رہی ہیں
تمارا۔ بلاشبہ غزہ میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہورہی ہے۔

کم ازکم 700,000سے زائد بے گھر لوگ ہمارے این آر ڈبئیو اے اسکولوں اورشیلٹرس میں رہ رہے ہیں۔لوگوں کے ٹہرنے کے لئے جگہ کی تنگی ہے‘ یہ سب جبری نقل مکانی ہے۔