غزہ کے حالات امریکہ کی اخلاقی اور سیاسی تباہی ہے!

   

واشنگٹن : غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد مستعفی ہونے والے سابق امریکی سفارت کار جوش پال نے کہا کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کو اپنے استعفے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے سناہے۔امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر وہ بھی برہم ہیں۔جوش پال نے ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ امریکہ کے لیے اخلاقی اور سیاسی تباہی ہے۔پال کا مزید کہنا تھا کہ ایک خیراتی تنظیم نے امریکی حکومت کو مطلع کیا کہ اسرائیلی جیل میں ایک 13 سالہ فلسطینی بچے کی عصمت دری کی گئی ہے۔امریکی حکومت نے اسرائیلی فریق کو اطلاع دینے کے بعد خیراتی تنظیم کا دفتر بند کر دیا اور دہشت گردوں کی فہرست میں رکھ دیا ہے۔سابق امریکی سفارت کار جوش پال کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو مزید امریکی فوجی امداد کی حمایت نہیں کر سکتا،میں نے غزہ کی پٹی میں جنگ سے نمٹنے کی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا۔انہوں نے استعفیٰ میں لکھا تھا کہ وہ ایسا کام جاری رکھنا قبول نہیں کر سکتے جو فلسطینی شہریوں کے قتل میں معاون ہو۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، پال اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بیورو آف پولیٹیکل-ملٹری افیئرز میں عوامی اور کانگریس کے امور کے ڈائریکٹر تھے، جو اسلحے کی منتقلی کا انتظام کرتا ہے۔