غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے سببجے کے ایل ایف۔وائی پر پابندی

   

نئی دہلی، 26ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) غیرقانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ ٹریبونل نے جموں۔کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کی قیادت والے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف۔وائی) پر پابندی لگانے کی تصدیق کردی ہے ۔دہلی ہائی کورٹ کے جج چندر شیکھر کی صدارت والے ٹریبونل نے اس سلسلہ میں جاری نوٹفکیشن میں کہاکہ جے کے ایل ایف۔وائی کی سرگرمیاں ملک مخالف ہیں اور یہ ملک کی خودمختاری اور سا لمیت کے لئے خطرہ ۔جج نے کہاکہ جے کے ایل ایف۔ وائی جموں کشمیر میں امن اور ہم آہنگی خراب کرنے والی دیگر تنظیموں کے ساتھ سرگرم ہوکر کام کررہی ہے ۔ مرکزی حکومت کے پاس اس تنظیم کے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا کافی ثبوت ہیں۔جے کے ایل ایف۔ وائی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے اور کئی بار اس کے خلاف اس پر ایف آئی آر بھی درج ہوچکی ہے ۔ اس گروپ کے خلاف جو معاملات درج ہیں ان میں فضائیہ کے چار حکام کا قتل اور جموں کشمیر کے سابق وزیراعلی مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیا سعید کے اغوا کا معاملہ بھی شامل ہے ۔ یہ گروپ غیرممالک سے دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے لئے فنڈحاصل کرتا ہے اور اس پیسے کا دہشت گردی کو بڑھانے اور پتھر بازوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے ۔مرکزی حکومت کی وزارت داخلہ نے اس تنظیم کی ان ہی سرگرمیوں کے پیش نظر اس برس 29 مارچ کو غیرقانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کے تحت اس تنظیم پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔