غیرملکی اسٹوڈنٹ نے کانپورائی ائی ٹی کے پروفیسر پر جنسی بدسلوکی کا الزام عائد کیا‘ سفارت خانہ نے معاملہ میں مداخلت کی

,

   

مذکورہ ائی ائی ٹی کے انتظامیہ نے لڑکی کی شکایت کی جانچ شروع کی ہے‘ جو سفارت خانہ کی جانب سے پیش کی گئی ہے

کانپور۔انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی کانپور(ائی ائی ٹی کے) میں زیر تعلیم ایک غیر ملکی طلبہ نے پروفیسر پر جنسی بدسلوکی کاالزام لگایاہے۔

اپنے ملک کے سفارت خانہ میں لڑکی نے شکایت درج کرائی۔مذکورہ ائی ائی ٹی کے انتظامیہ نے لڑکی کی شکایت کی جانچ شروع کی ہے‘ جو سفارت خانہ کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔

دیگر ممالک سے طلبہ کے تبادلے پروگرام کے تحت انسٹیٹیوٹ میں لڑکی نے داخلہ لیاہے۔ مذکورہ طلبہ کا تبادلہ پروگرام چھ ماہ سے دوسال تک توسیع پر چلایاجاتا ہے۔

مذکورہ پروگرام کے تحت غیرملکی طلبہ ائی ائی کے میں تعلیم او رتربیت تو حاصل کرتے ہیں مگر انہیں سند ان کے ملک کی آبائی یونیورسٹی سے ملتی ہے۔

ایک سینئر افیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ شکایت وصول ہوئی ہے۔

معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے۔ تاہم انہوں نے طلبہ اور اس کے ملک کا نام ظاہرکرنے سے انکارکردیااور نہ ہی معاملے کی جانچ چل رہی ہے اسی وجہہ سے دیگر تفصیلات بتانے سے بھی منع کردیا۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطا بق مذکورہ طلبہ سینئر پروفیسر کے ماتحت انجینئر نگ محکمہ میں تعلیم حاصل کررہی تھی۔ پچھلے کچھ دنوں سے وہ پروفیسر کے مبینہ بدسلوکی کی وجہہ سے مایوسی کا شکار تھی۔

اتوار کے روز ویمن سل سے معاملے کی شکایت کی گئی مگر سل انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہیں لی اورمعاملے کودبانے کی کوشش کی

۔ جس کے نتیجے میں لڑکی نے اپنے ملک کے سفارت خانہ سے اسکی شکایت کی۔ سفارت خانہ کے عہدیدار نے ائی ائی ٹی کے انتظامیہ کوہدایت دی کہ وہ شکایت پر کاروائی کرے۔

ائی ائی ٹی کے کے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ معاملہ کی جانچ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جواس طرح کے واقعات میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق ہے اور تحقیقات کی تکمیل کے بعد موثر کاروائی کی جائے گی۔

سینئر پروفیسرس کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات باوقار ادارے کی شبہہ بگاڑدیتے ہیں او رخاطی کے خلاف سخت کاروائی کی بھی انہو ں نے تجویز پیش کی۔

ائی ائی ٹی کانپور میں کسی بھی قسم کی بدسلوکی او ربے ہودہ برتاؤکے لئے صفر روداری ہے اور ائی سی سی کی سفارت کے مطابق کاروائی کی جاتی ہے