غیر مجاز تعمیرات اندرون تین ہفتے منہدم کرنے بلدیہ کو ہدایت

   

تلنگانہ ہائی کورٹ کا عہدیداروں کے رویہ پر اظہار ناراضگی
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو ہدایت دی ہے کہ اندرون تین ہفتے تمام غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کردیں اور انہدام کے اخراجات عمارت کے مالکین سے وصول کریں۔ عدالت نے کہا کہ غیر مجاز تعمیرات کی صورت میں کارروائی کے طورپر صرف چھت میں شگاف کرنا کافی نہیں ہے بلکہ عمارت کو مکمل طورپر منہدم کیا جائے۔ اس سلسلہ میں میونسپل کارپوریشن کے زونل کمشنرس کو سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے زونل کمشنرس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ تین زونل کمشنرس نے عدالت کو بتایا کہ کئی غیر مجاز عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ نشاندہی کافی نہیں بلکہ کارروائی کی جائے ۔ عدالت نے تحت کی عدالتوں کو پابند کیا کہ وہ غیر مجاز تعمیرات کے مقدمات کی عاجلانہ طورپر یکسوئی کریں۔ کوکٹ پلی ، سکندرآباد اور خیریت آباد کے زونل کمشنرس نے 2019 ء پر مشتمل رپورٹ میں بتایا کہ ہر زون میں 140 غیر قانونی عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ زیادہ تر عمارتوںکے مالکین ہائی کورٹ اور سیول کورٹ سے حکم التواء حاصل کرچکے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ اس طرح کے معاملات کی عاجلانہ یکسوئی کی جائے ۔