افراد کے لئے ممکن بنانے کے مقصد سے انڈین یونین مسلم لیگ(ائی یو ایم ایل) نے عدالت عظمیٰ میں مرکز کے اعلامیہ کو چیالنج کیاہے۔
نئی دہلی۔انڈین یونین مسلم لیگ(ائی یو ایم ایل) نے عدالت عظمیٰ میں مرکز کے افغانستان‘ بنگلہ دیش اور پاکستان کے اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد جو کچھ بعض اضلاعوں میں مقیم ہیں کے لئے ہندوستانی شہریت کی درخواست دائرکرنے کے متعلق جاری کردہ اعلامیہ کو چیالنج کیاہے۔
انڈین یونین مسلم لیگ نے شہریت ترمیمی قانون 2019کی چیالنج کرنے والے اپنی درخواست میں اسبات کا اظہار کیاہے کہ مذکورہ مرکز نے اس سے قبل عدالت میں کہاتھا کہ ترمیمی قانون پر توقف کی ضروری نہیں ہے کیونکہ ترمیمی قانون کے قواعد ابھی تیار نہیں ہوئے ہیں۔
تاہم انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب دائر کردہ ائی اے کے پیروکار وکلاء ہاریس بیران اور پلاوی پرتاب کا کہنا ہے کہ”مرکز کی جانب سے ردعمل پیش کرنے والے معزز عدالت کو دئے گئے بھروسہ کو نبھانے کی ایک پہل میں چکر لگاتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں‘ترمیمی ایکٹ کے ذریعہ حال ہی میں جاری کردہ 28.5.2021کے احکامات جو مبالغہ ارائی سابق میں کی گئی تھی اس پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی ہے“۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمی میں سی اے اے کے خلاف پیش ہونے والی پہلی پارٹی ائی یو ایم ایل ہے‘ جو صدراتی دستخط کے بعد بھی عدالت میں پیش ہونے والی پہلی پارٹی ہے۔
اس کے علاوہ ائی یو ایم ایل نے غیر ملکی آرڈر1948کے ارڈر3اے اور رول 4(اے)برائے پاسپورٹ(ہندوستان میں داخلہ) قوانین 1950کو بھی چیالنج کیاہے کیونکہ کسی فرد کو مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک ارٹیکل14‘15‘اور21کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی ہے
اے ائی میں کیاگیا مزید اظہار
اس درخواست میں کہاگیاہے کہ مندرجہ ذیل بنیادوں پر مذکورہ وزرات داخلی امور برائے حکومت ہند نے 28.5.2021کے روز جاری کردہ احکامات غیر قانونی اور قانون کے خلاف میں اٹھائے جانے والے اقدامات ہیں۔
جبکہ ایکٹ کی دفعہ 5(1)(اے)۔(جی)غیر واضح شرائط میں شامل ہیں اور وہ افراد جو اندراج کے ذریعہ شہریت کے لئے درخواست دینے کے اہل ہیں دفعہ 6میں (غیر قانونی طورتارکین وطن نہیں ہونے پر بھی)شہریت کے لئے درخواست کا اہل بناتا ہے۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ 28مئی2021کو جاری کردہ احکامات میں ریاست گجرات کے اضلاع موربی‘ راجکوٹ‘ پٹن اور وڈوڈرا‘چھتیس گڑھ کے درگ‘بالودہ بازار‘
راجستھان کے جالور‘ اودے پور‘ پالی‘ بارمیراور سیروہی‘ہریانہ کے فرید آباد‘ پنجاب کے جالندھرکے ضلع کلکٹرس کو اس بات کی اختیار دیاگیاہے کہ وہ دفعہ 6کے تحت ہندوستانی شہریت کے لئے دائر کردہ درخواست کے ساتھ فطری سند کی اجرائی عمل میں لائیں۔