سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ہندوستان میں فی زمانہ ایک مسلمان، غیر مسلم کمپنی کو روپیہ دے کر اس سے زائد رقم لینا سود ہے یا نہیں ؟
اگر کوئی ایسا عمل کرتا ہے تو اس کے گھر کھانا یا اس کی دعوت قبول کرنا جائز ہے یا کیا ؟
جواب : ہندوستان یا کسی غیر اسلامی ممالک میں کوئی مسلمان، غیر مسلم شخص کو رقم دے کر اس سے زائد رقم لے تو شرعاً وہ ’’ ربا ‘‘ (سود) نہیں ہے۔ صاحب ہدایہ نے حدیث شریف ’’ لا ربٰو… ولا بین المسلم والحربی فی دارالحرب نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں ’’ ولأن مالھم مباح فی دارھم فبای طریق أخذہ المسلم أخذ مالا مباحا اذا لم یکن فیہ غدر ۔
پس صورت مسئول عنہا میں کوئی مسلمان ، غیر مسلم کمپنی کو روپئے دیکر بغیر کسی دھوکہ کے اس سے زائد رقم لیتا ہے تو اس کے ہاں کھانا کھانے یا اس کی دعوت قبول کرنا جائز ہے۔
فرض نماز کے بعد جنازہ کی نماز
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ فرض نمازوں کے وقت جنازہ آجائے تو نماز جنازہ سنت و نوافل ادا کر کے پڑھائی جائے یا فرض کے ساتھ ہی نماز جنازہ ہو ؟
جواب : صورتِ مسئول عنہا میں فرض نماز کی جماعت کے بعد سنت ادا کر کے نماز جنازہ پڑھی جائے اور یہی مفتیٰ بہ قول ہے۔ درمختار برحاشیہ ردالمحتار جلد اول صفحہ ۶۱۱ میں ہے: الفتوی علی تاخیر الجنازۃ عن السنۃ و اقرہ المصنف کأنہ الحاق لھا بالصلاۃ اور رد المحتار میں ہے (قولہ الحاق لھا) ای للسنۃ بالصلاۃ ای صلاۃ الفرض اور ردالمحتار جلد اول باب صلاۃ الجنائز صفحہ ۶۵۸ میں ہے ۔ الفتوی علی تقدیم سنتھا علیھا ۔
جنازہ کی آخری صف
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ نماز جنازہ میں آخری صف میں ٹھہرنے کا زیادہ ثواب ہے یا کیا؟
جواب : صورت مسئول عنہا میں شرعاًنماز جنازہ کی آخری صف میں زیادہ ثواب ہے۔ رد ا لمحتار جلد اول ص ۴۰۰ باب الامامہ میں ہے : (قولہ فی غیر جنازۃ) اما فیھا فآخرھا اظہارا للتواضع لأنھم شفعاء فھوا حری بقبول شھادتھم ولان المطلوب فیہ تعدد الصفوف فلو فضل الاول امتنعوا عن التاخر۔
لب کو انگشت لگا کر قرآن کی ورق گردانی کرنا
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اکثر لوگ قرآن شریف کی تلاوت کے دوران ہونٹوں کو انگلی لگا کر قرآن شریف کے ورق پلٹاتے ہیں۔کیا ایسا کرسکتے ہیں یا نہیں ۔
جواب : آدمی کا تھوک شرعا پاک ہے ‘البتہ وہ شخص جس کے منہ میں دنبل ہوگیا ہو یا منہ سے خون و پیپ نکلتا ہو یا کوئی ایسا مرض ہو جس سے منہ سے ناگوار بو آتی ہو یا شراب خور ہو تو ایسے شخص کا تھوک ناپاک ہے ۔ عینی شرح بخاری جلد اول :باب البصاق والمخاط ص ۹۴۶میں ہے ’’ البزاق ‘ طاھر ان کان من فم طاھر و اما اذا کان من فم من یشرب الخمر فینبغی ان یکون نجسا فی حالۃ شربہ لان سورہ فی ذلک الوقت نجس فکذلک بصاقہ و کذا اذا کان من فی فمہ جراحۃ او دنبل او یخرج منہ دم او قیح ‘‘
بناء بریں اگر وہ شخص جس کے منہ سے مذکورہ امراض میں سے کوئی مرض نہیں ہے اور ضرورت کے وقت لب پر انگشت لگا کر قرآن شریف کے اوراق گردانے تو کوئی مضائقہ نہیں ۔ پھر بھی قرآن مجید کے اوراق کو تھوک نہ لگے ایسی احتیاط کی جائے۔