آتشی کی غیر معینہ بھوک ہڑتال منگل کو پانچویں دن میں داخل ہوگئی۔
نئی دہلی: دہلی کے وزیر آتشی کو ان کی صحت کی خرابی کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے کیونکہ وہ ہریانہ حکومت کے خلاف 100 ملین گیلن یومیہ (ایم جی ڈی) پانی جاری نہ کرنے کے خلاف غیر معینہ بھوک ہڑتال پر تھیں اس طرح قومی دارالحکومت میں پانی کا بحران پیدا ہوا ہے۔ .
آتشی کو منگل کی اولین ساعتوں میں قومی دارالحکومت کے لوک نائک جئے پرکاش (ایل این جے پی) ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
آتشی کی غیر معینہ بھوک ہڑتال منگل کو پانچویں دن میں داخل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ دہلی کے حصے کا پانی نہیں چھوڑ رہا ہے۔
اس سے قبل 22 جون کو آتشی نے ہریانہ کو دہلی کے پانی کا حصہ جاری کرنے کے لیے احتجاج کرتے ہوئے اپنی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا کہ ڈاکٹروں نے آتشی کو ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظر اسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیا ہے لیکن وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دہلی کے پانی کے حق کے حصول کے لیے لڑ رہی ہیں۔
اے اے پی کی پریس ریلیز کے مطابق، وزیر پر کئے گئے ہیلتھ چیک اپ سے پتہ چلا کہ ان کے بلڈ پریشر اور شوگر کی سطح میں زبردست کمی آئی ہے۔
اے اے پی نے کہا کہ جس رفتار سے اتیشی کے بلڈ شوگر لیول اور بلڈ پریشر میں کمی آئی ہے اسے ڈاکٹروں نے خطرناک قرار دیا ہے۔
پانی کے وزیر آتشی، جو 28 لاکھ دہلی والوں کے پانی کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں، نے کہا ہے کہ ان کی غیر معینہ بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہریانہ حکومت دہلی والوں کے پانی کے حقوق فراہم نہیں کرتی اور جب تک ہتھنی کنڈ بیراج کے دروازے نہیں کھولے جاتے۔ اے اے پی نے کہا
اے اے پی نے الزام لگایا ہے کہ پڑوسی ریاست ہریانہ روزانہ 100 ملین گیلن (ایم جی ڈی) کم پانی فراہم کر رہی ہے، جس سے دہلی میں 28 لاکھ لوگوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس سے پانی کی قلت کا مسئلہ بڑھ گیا ہے۔
پانی کی قلت کا مسئلہ قومی راجدھانی میں بلند درجہ حرارت اور گرمی کی لہر کے ساتھ پیدا ہوا۔
دہلی کے لوگ اپنی روزمرہ کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پانی کے ٹینکروں پر اعتماد کر رہے ہیں۔
بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان، قومی راجدھانی کے کئی علاقوں میں اس سال گرمیوں کے موسم کے آغاز کے بعد سے یہ مناظر روز کا معمول بن گئے ہیں۔