غیر منظم کارکنوں تک پہنچنے ای ایس آئی سہولیات بڑھانے پر زور

   

روزگار پر کورونا کے اثرات کو کم کرنے حکومت نے ای پی ایف او سے مربوط خود انحصار ہندوستان روزگار اسکیم شروع کی

نئی دہلی ۔ گزشتہ سال حکومت کا سارا زور غیر منظم شعبہ کے تقریباً 45 کروڑ کارکنوں تک پہنچنے اور پہلی بار قومی سطح پر ان کا ڈیٹا تیار کرنے پر لگا رہا ہے ۔ اس دوران چاروں لیبر کوڈز پر عمل درآمد کا عمل جاری رہا۔ مرکزی وزارت محنت اور روزگار نے گھریلو ملازمین کے لیے ایک ملک گیر سروے اور غیر منظم شعبے میں کام کرنے والوں کے رجسٹریشن کے لیے ای شرم پورٹل شروع کیا۔ حکومت نے لیبر کوڈز کے نفاذ کے لیے حفاظت، صحت اور بہبود، پیشہ ورانہ تحفظ، صحت اور کام کے حالات سے متعلق دفعات پر معیارات مرتب کرنے کے مقصد سے چار ماہر کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ سال 2021 میں ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن اور ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن سے متعلق کئی اسکیمیں شروع کی گئیں۔ ان میں ای پی ایف او سے منسلک آتما نربھار بھارت یوجنا اور شاہجہاں پور، ہریدوار، وشاکھاپٹنم، میرٹھ اور تینسوکیا میں ای ایس آئی سی اسپتالوں کے قیام کے فیصلے شامل ہیں۔ ای۔شرم پورٹل کو غیر منظم کارکنوں کا ایک قومی ڈیٹا بیس بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے ، جو آدھار سے منسلک ہے ۔ یہ نام، پیشہ، پتہ، تعلیمی قابلیت، مہارت کی قسم اور خاندان کی تفصیلات وغیرہ کی تفصیلات درج کرتا ہے تاکہ ان کیلئے روزگار کو زیادہ سے زیادہ پیدا کیا جا سکے اور انہیں سماجی تحفظ کی اسکیموں کے فوائد پہنچائیں۔ اصول کے مطابق کوئی بھی کارکن جو غیر منظم شعبے میں کام کر رہا ہے اور 16-59 سال کی عمر کے درمیان ہے وہ ای شرم پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے اہل ہے ۔ ان میں مہاجر مزدور، گگ مزدور ، پلیٹ فارم ورکرز، زرعی ورکرز، منریگا ورکرز، ماہی گیر، دودھ والے ، آشا ورکرز، آنگن واڑی ورکرز، سڑک پر کام کرنے والے ، گھریلو ملازمین اور رکشہ چلانے والے اور اسی طرح کے پیشوں میں مصروف دیگر کارکن شامل ہیں۔ ای شرم پورٹل پر تقریباً 16 کروڑ کارکنوں کو رجسٹر کیا جا چکا ہے ۔ روزگار پر کورونا وبا کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومت نے ای پی ایف او سے منسلک خود انحصار ہندوستان روزگار اسکیم شروع کی۔ اس اسکیم میں، مرکزی حکومت آجر کی جانب سے مزدوروں کی ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ اسکیم میں حصہ ڈالتی ہے جس میں کاروباری اداروں کو ماہانہ 15,000 روپے تک کی نئی نوکریاں دی جاتی ہیں۔ اس اسکیم کے ذریعہ وبا کے دوران 1,20,697 اداروں کے 42,82,688 مستفید ہونے والوں کے معاملے میں حکومت کی طرف سے 2966.28 کروڑ روپے کی امداد دی گئی۔نئے علاقوں میں ای ایس آئی اسکیم کی توسیع کے بعد فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافے کو دیکھتے ہوئے ، ای ایس آئی طبی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد بہتر طبی خدمات فراہم کی جاسکیں۔