فارمولا ای ریس کیس میں اے سی بی نے کے ٹی آر کو طلب کیا۔

,

   

ای ڈی نے فارمولا ای ریس میں مالی بے ضابطگیوں پر مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات پر فارمولا ای کیس کے سلسلے میں کے ٹی آر کو بھی طلب کیا ہے۔

حیدرآباد: بھارت راشرتا سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) کو تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے فارمولا ای ریس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے 6 جنوری کو صبح 10 بجے طلب کیا ہے۔

قبل ازیں 31 دسمبر کو، تلنگانہ ہائی کورٹ نے کیس کے سلسلے میں ان کی گرفتاری پر روک بڑھا دی تھی، اور اے سی بی کو ہدایت دی تھی کہ کے ٹی آر کی درخواست پر فیصلہ سنائے جانے تک انہیں گرفتار نہ کیا جائے۔

تاہم عدالت نے تحقیقات کو آگے بڑھانے کی اجازت دے دی ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے فارمولا ای ریس میں مالی بے ضابطگیوں پر مبینہ منی لانڈرنگ کے الزامات پر فارمولا ای کیس کے سلسلے میں کے ٹی آر کو 7 جنوری کو پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کے لیے بھی طلب کیا ہے۔

ای ڈی نے اسپیشل چیف سکریٹری اروند کمار اور حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایچ ایم ڈی اے) کے سابق چیف انجینئر (سی ای) بی ایل این ریڈی کو بھی اسی معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے اور انہیں بالترتیب 8 جنوری اور 9 جنوری کو حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔

فارمولا ای ریس کیس
پرنسپل سکریٹری دانا کشور کی شکایت پر تلنگانہ اے سی بی نے فارمولا ای کیس درج کیا تھا۔ اپنی شکایت میں، اس نے ایچ ایم ڈی اے اور یو کے نژاد فارمولہ ای اپریشنس لمٹیڈ(ایف ای او) کے درمیان ادائیگیوں میں 54.88 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔

اے سی بی نے تعزیرات ہند کی دفعہ 409 اور 120 (بی) کے ساتھ بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 13(1)(اے) اور 13(2) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

اے سی بی کیس کے بعد، ای ڈی نے کے ٹی آر، اروند کمار اور بی ایل این ریڈی کے خلاف پی ایم ایل اے کے تحت انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ (ای سی آئی آر) درج کی۔

حیدرآباد میں فارمولا ای ریس کے اصل سہ فریقی معاہدے کے مطابق، جو اکتوبر 2022 میں تلنگانہ حکومت، ایف ای او، اور ایونٹ اسپانسر ایس نیکسٹ جن پرائیوٹ لمٹیڈ کے درمیان دستخط کیے گئے تھے، حکومت کا کردار ریس کے لیے بنیادی ڈھانچہ اور شہری سہولیات فراہم کرنے تک محدود تھا۔

تاہم، ایسے الزامات ہیں کہ ایچ ایم ڈی اے نے معاہدے میں براہ راست فریق نہ ہونے کے باوجود فنڈز کی منتقلی کی۔