فاسٹ فوڈ صرف اور صرف نقصاندہ

   

حیدرآباد۔ اگر آپ فاسٹ فوڈ کھانے کے شوقین ہیں تواس مضمون کے بعد شاید آپ پھر کبھی فاسٹ فوڈ کو ہاتھ نہیں لگائیں کیونکہ طبی سائنس کا ماننا ہے کہ یہ عادت آپ کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔یہ بات تو بیشتر افراد کو معلوم ہے مگر یہ غذائیں جسم پر حقیقی معنوں پر کیا اثرات مرتب کرتی ہیں اس کا علم بیشتر افرادکو نہیں ہوتا۔ان غذاؤں سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات درج ذیل ہیں۔
جسمانی وزن میں اضافہ: فوری دستیابی اورکم قیمت ہونا فاسٹ فوڈ کو لوگوں میں مقبول بناتا ہے مگر طویل المعیاد بنیادوں پر بھاری قیمت ادا کرنا پڑسکتی ہے۔برگرز، فرنچ فرائیز اور دیگر میں چکنائی، کیلوریز اور بہت زیادہ پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں بہت تیزی سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
دل کے لیے نقصان دہ: سوڈیم (نمک ) فاسٹ فوڈ کا ذائقہ بہتر بناتا ہے اور خراب ہونے سے بھی بچاتا ہے، ایک برگر میں روزانہ درکار مقدار کے برابر نمک ہوتا ہے۔نمک کی بہت زیادہ مقدار کا روزانہ استعمال بلڈ پریشرکو بڑھاتا ہے اور خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جبکہ ہارٹ فیلئر، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
بلڈ شوگر میں اضافہ: فاسٹ فوڈ میں پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جن کو جسم جذب کرتے ہوئے شوگر میں بدل دیتا ہے۔اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کو معمول پر لانے کے لیے جسم انسولین کو خارج کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ اس طرح کا عمل بار بار ہونا انسولین بنانے والے لبلبلے کو نقصان پہنچاتا ہے اور ہائی بلڈ شوگر کے ساتھ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نظام ہاضمہ کے مسائل: فاسٹ فوڈ ذائقے میں مزیدار ہوسکتا ہے مگر آپ کو وہ احساس نہیں ہوتا جب یہ غذا جسم کا حصہ بنتی ہے۔ زیادہ نمک والی غذائیں مثال کے طور پر فرنچ فرائیز سے عارضی طور پر پیٹ پھولنے کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ غذائی فائبرکی کمی قبض کا شکار بناسکتی ہے۔
مزاج پر اثرات: غذا اور مشروبات کا استعمال جسم اور ذہن پراثرات مرتب کرتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کی اشیا میں وٹامنز، منرلز اور دیگر ایسے غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے ۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق فاسٹ اور پراسیس غذاؤں کا استعمال اور ڈپریشن کے زیادہ خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
بانجھ پن کا امکان:پھتالیٹس ایسے سینتھک کیمیکلز ہیں جو میٹریلز کوگھلانے اور پلاسٹک کو دیرپا بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور یہ کھلونوں سے لے کر فاسٹ فوڈ سب میں پائے جاتے ہیں۔حالیہ تحقیقی رپورٹس میں ان کیمیکلز اور بانجھ پن کے درمیان تعلق دریافت ہوا ہے۔
فاسٹ فوڈ صرف اور صرف نقصاندہ
حیدرآباد۔ اگر آپ فاسٹ فوڈ کھانے کے شوقین ہیں تواس مضمون کے بعد شاید آپ پھر کبھی فاسٹ فوڈ کو ہاتھ نہیں لگائیں کیونکہ طبی سائنس کا ماننا ہے کہ یہ عادت آپ کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔یہ بات تو بیشتر افراد کو معلوم ہے مگر یہ غذائیں جسم پر حقیقی معنوں پر کیا اثرات مرتب کرتی ہیں اس کا علم بیشتر افرادکو نہیں ہوتا۔ان غذاؤں سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات درج ذیل ہیں۔
جسمانی وزن میں اضافہ: فوری دستیابی اورکم قیمت ہونا فاسٹ فوڈ کو لوگوں میں مقبول بناتا ہے مگر طویل المعیاد بنیادوں پر بھاری قیمت ادا کرنا پڑسکتی ہے۔برگرز، فرنچ فرائیز اور دیگر میں چکنائی، کیلوریز اور بہت زیادہ پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے نتیجے میں بہت تیزی سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
دل کے لیے نقصان دہ: سوڈیم (نمک ) فاسٹ فوڈ کا ذائقہ بہتر بناتا ہے اور خراب ہونے سے بھی بچاتا ہے، ایک برگر میں روزانہ درکار مقدار کے برابر نمک ہوتا ہے۔نمک کی بہت زیادہ مقدار کا روزانہ استعمال بلڈ پریشرکو بڑھاتا ہے اور خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جبکہ ہارٹ فیلئر، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
بلڈ شوگر میں اضافہ: فاسٹ فوڈ میں پراسیس کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جن کو جسم جذب کرتے ہوئے شوگر میں بدل دیتا ہے۔اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کو معمول پر لانے کے لیے جسم انسولین کو خارج کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ اس طرح کا عمل بار بار ہونا انسولین بنانے والے لبلبلے کو نقصان پہنچاتا ہے اور ہائی بلڈ شوگر کے ساتھ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نظام ہاضمہ کے مسائل: فاسٹ فوڈ ذائقے میں مزیدار ہوسکتا ہے مگر آپ کو وہ احساس نہیں ہوتا جب یہ غذا جسم کا حصہ بنتی ہے۔ زیادہ نمک والی غذائیں مثال کے طور پر فرنچ فرائیز سے عارضی طور پر پیٹ پھولنے کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ غذائی فائبرکی کمی قبض کا شکار بناسکتی ہے۔
مزاج پر اثرات: غذا اور مشروبات کا استعمال جسم اور ذہن پراثرات مرتب کرتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کی اشیا میں وٹامنز، منرلز اور دیگر ایسے غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے ۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق فاسٹ اور پراسیس غذاؤں کا استعمال اور ڈپریشن کے زیادہ خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
بانجھ پن کا امکان:پھتالیٹس ایسے سینتھک کیمیکلز ہیں جو میٹریلز کوگھلانے اور پلاسٹک کو دیرپا بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور یہ کھلونوں سے لے کر فاسٹ فوڈ سب میں پائے جاتے ہیں۔حالیہ تحقیقی رپورٹس میں ان کیمیکلز اور بانجھ پن کے درمیان تعلق دریافت ہوا ہے۔