مرسلہ : عبداللہ محمد عبداللہ
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺنے فرمایا:’’فاطمہ میرے جسم کا ٹکڑا ہے، پس جس نے اسے ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا‘‘۔(بخاری شریف)
آپ رضی اللہ عنہا حضور نبی رحمت ﷺکی سب سے چھوٹی بیٹی، حضرت امام حسن اور امام حسین رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ اور مولائے کائنات حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ تھیں۔ حضرت سیدہ کائنات فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کا اسم گرامی فاطمہ ہے۔ کنیت بنت محمد ﷺ اور القاب بتول، زہرا اور سیدہ ہیں۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میری بیٹی کا نام فاطمہ اسلئے رکھا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے اور اس سے محبت رکھنے والوں کو دوزخ سے الگ تھلگ کردیا ہے۔(ديلمی، الفردوس بما ثور الخطاب)
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے آپؓ کے بارے میں خود بیان کیا ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم ﷺ کے سوا کائنات میں کسی کو افضل نہیں دیکھا‘‘۔(مجمع الزوائد)
اسی طرح ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ایک اور روایت ہے کہ جب سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوتیں تو حضور ﷺحضرت سیدہ سلام اللہ علیہا کو خوش آمدید کہتے اور کھڑے ہوکر ان کا استقبال کرتے، ان کا ہاتھ پکڑ کر اسے بوسہ دیتے اور انہیں اپنی نشست پر بٹھالیتے۔(حاکم، المستدرک)
حضور نبی اکرم ﷺکے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: حضور ﷺجب سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنے اہل و عیال میں سے سب کے بعد جس سے گفتگو فرماکر سفر پر روانہ ہوتے وہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ہوتیں اور سفر سے واپسی پر سب سے پہلے جس کے پاس تشریف لاتے وہ بھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ہوتیں۔(ابوداؤد، السنن)
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کو عورتوںمیں سب سے زیادہ محبت حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا سے تھی اور مردوں میں سے حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ محبوب تھے۔(ترمذی)
حضور نبی اکرم ﷺکی رحلت کے بعد آپ اکثر بیمار رہنے لگ گئیں اور بالآخر ۳؍ رمضان المبارک کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق ؓنے آپ کا جنازہ پڑھایا اور رات کو جنت البقیع میں دفن کی گئیں۔(رياض النضره فی مناقب العشرۃ المبشرۃ)
سبحان اللہ! اللہ تعالیٰ اپنے پیارے نبی ﷺکی پیاری بیٹی کی سیرت پر ہماری مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کو بھی عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔