فرانسیسی پولیس کو ’فون سے جاسوسی‘ کرنے کی اجازت، قانون سازوں کا اتفاق

   

پیرس : فرانس کے پولیس اہلکار اپنے موبائل فونز کے ذریعے مشتبہ افراد کی جاسوسی کر سکیں گے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قانون سازوں نے چہارشنبہ کو اہلکاروں کو فونز، کیمرے، مائیکروفون اور دیگر آلات کے ذریعے دور سے ہی مشتبہ افراد کی جاسوسی کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔جاسوسی کے اس طریقہ کار کی اجازت انصاف کے وسیع البنیاد اصلاحاتی بل کا حصہ ہے تاہم بائیں اور دائیں بازو کی جانب سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔دوسری جانب وزیر انصاف ایریک ڈوپونڈ موریٹی کا اصرار ہے کہ ’اس سے ہر سال صرف چند درجن مقدمات ہی متاثر ہوں گے۔‘اس کے تحت لیپ ٹاپس اور گاڑیوں میں لگے دیگر آلات جو موبائل فونز سے جڑے ہوں گے، کی بدولت ایسے مشتبہ افراد کی جیولوکیشن پر نظر رکھی جا سکے گی جن کی جانب سے پانچ سال تک کی سزا کے جرم کا احتمال ہو۔دور سے فعال ہو سکنے والے آلات سے دہشت گردی اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کی تصاویر لی جا سکیں گی اور آواز بھی ریکارڈ کی جا سکے گی۔ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے نئی پرویڑن کے بعد ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ ’اس سے بنیادی آزادیوں پر شدید ضرب پڑے گی۔‘