فرانس کی حرکت سے مسلمانوں کی دلآزاری

,

   

گستاخانہ کارٹونس کے خلاف ہندوستان کے مختلف شہروں میں احتجاج

نئی دہلی: فرانس نے گستاخانہ کارٹونس کی اشاعت اور صدر فرانس ایمانیول میکرون کے ذریعہ توہین رسالت کو لیکر پوری دنیا کے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ہندوستان میں بھی مسلمانوں نے فرانس کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے شروع کئے ہیں۔ دہلی میں جمعیتہ العلمائے ہند نے فرانس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فرانس نے مبینہ اسلامی شدت پسندی کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔ اس کی عالمی سطح پر کئی لوگوں نے حمایت کی۔ صدر فرانس کی جانب سے دیئے گئے بیان اور گستاخانہ کارٹون بنانے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جمعیتہ العلمائے ہند نے اس کی مخالفت کی ہے۔ جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پوری دنیا کیلئے رحمت بن کر آئے۔ دیگر مذاہب کا احترام کرنے کی تعلیم دی۔ مخالف اسلام طاقتیں ان کی اہانت کرنے کی کوشش کی ہے۔ مسلمان اس کو بالکل برداشت نہیں کرے گا۔ ممبئی میں رضا اکیڈیمی نے فرانس کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے تمام ہندوستانی مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ فرانس کے اشیاء اور پروڈکٹس کا بائیکاٹ کریں۔ ممبئی کے بھیونڈی بازار علاقہ میں رضا اکیڈیمی کے کارکنوں نے کہا کہ فرانس اسلام دشمن ملک ہے اور ہمیشہ سے توہین رسالت کرکے مسلمانوں کی دلآزاری کررہا ہے۔ رضا اکیڈیمی کے صدر سعید نوری نے کہا کہ ہندوستان کو چاہئے کہ وہ فوری فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کردیں کیونکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ فرانس نے جو حرکت کی ہے اس سے ہندوستان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کی دلآزاری ہوئی ہے۔ یاد رہیکہ فرانس میں پیغمبراسلام کا خاکہ لکھائے جانے کے بعد ایک ٹیچر کا سر قلم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد فرانس نے ان خاکوں کی حمایت کرتے ہوئے اشاعت روکنے سے انکار کیا۔ اس واردات کے فوری بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ بھوپال میں بھی مسلمانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے دوران لوگوں نے شہر قاضی سے مطالبہ کیا کہ’ فرانس کے صدر ایمانیول میکرون نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے۔ ان کے خلاف پورے مسلمانوں متحد ہوکر احتجاج کریں اور ہندوستان میں فرانس کی مصنوعات پر پابندی عائد کی جائے اور خاص طور پر اپنے نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی بنی اشیاء کا استعمال مسلمان بالکل نہ کریں۔ تنظیم محبان نے مدھیہ پردیش کی عوام سے اپیل کی کہ ’وہ سڑکوں پر آئیں اور فرانس کی مخالفت کریں اور اس بات کا ثبوت دیں کہ‘ اگر ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کسی نے بھی گستاخی کی جسارت کی تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔