فرضی بینک گیارنٹی کے ذریعہ دھوکہ دینے والی ٹولی بے نقاب

   

9 افراد گرفتار، چیکس، موبائیل فونس اور بینک گیارنٹیز ضبط
حیدرآباد ۔ 28 جنوری (سیاست نیوز) فرضی بنک گیارنٹی کے ذریعہ دھوکہ دینے والی ایک ٹولی کو حیدرآباد پولیس نے بے نقاب کردیا جو کولکتہ سے دھوکہ دہی کا ریاکٹ چلا رہی تھی ۔ سرکاری کنٹراکٹ حاصل کرنے کیلئے متعلقہ کمپنی اور ایجنسیوں کی جانب سے دی جانے والی گیارنٹی کو نقلی گیارنٹی پیش کرتے ہوئے بنکس کو دھوکہ دیا جارہا تھا۔ حیدرآباد پولیس کی اکنامک ایفنس وینگ نے اس ٹولی کا پردہ فاش کیا۔ بنک کی جانب سے شکایت کے بعد کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 9 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنہامہرا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 45 سالہ جی ناگاراجو جو پیشہ سے وکیل ہے اور لون ایجنٹ کا کام کرتا ہے۔ 52 سالہ نریش شرما ساکن جے پور راجستھان 56 سالہ نیلوٹیال داس ساکن کولکتہ 31 سالہ سراجیت گھوسل ساکن کولکتہ کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضہ سے 2 چیکس، 5 موبائیل فون اور 60 بنک گیارنٹی کاپیز کو ضبط کرلیا۔ کسی بھی سرکاری ٹنڈر کیلئے حکومت کی جانب سے کمپنی سے گیارنٹی طلب کی جاتی ہے اور متعلقہ کمپنی کو بطور گیارنٹی بنک پیش کرنی پڑتی ہے۔ ہریشا انفرا انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹیڈ کی جانب سے کریم نگر اسمارٹ سٹی کارپوریشن کے کاموں کیلئے بائیو مائننگ کنٹراکٹ دیا گیا۔ اس کام کی انجام دہی کیلئے کمپنی کو ایک کروڑ روپئے بنک گیارنٹی پیش کرنی تھی ۔ اس طرح کمپنی نے بائیو مائننگ کے 11 کام حاصل کئے اور موپٹل ایڈمنسٹریشن اور کمپنی نے 2.25 کروڑ کی بنک گیارنٹی پیش کی۔ اس دوران گیارنٹی کے طور پر رقم پیش کرنے کیلئے انہوں نے فرضی بنک گیارنٹی کو تیار کیا اور محکمہ میں داخل کردیا۔ انہوں نے انڈس بنک کے نام پر فرضی گیارنٹی تیار کی اور تصدیق کیلئے کولکتہ کے گرفتار افراد نے نقلی ای میل آئی ڈی روانہ کیا اور اپنے آپ کو بنک کے ذمہ دار ظاہر کرتے ہوئے اس کی تصدیق کی۔ میونسپل ایڈمنسٹریشن نے جب ان بنک گیارنٹی کی جانچ کیلئے انڈس بنک کو گیارنٹی روانہ کی تو واقعہ منظرعام پر آیا۔ اس کیس میں مزید گرفتاریاں انجام دی جائیں گی۔ع