فرقہ پرستوں کو کھٹکنے والے جناح ٹاور کو ترنگا رنگ دیا گیا

,

   

مسلم مذہبی رہنماؤں کے ساتھ اجلاس میں اتفاق رائے سے فیصلہ، کل قومی پرچم لہرایا جائیگا
محمد نعیم وجاہت
حیدرآباد۔ یکم فبروری: گنٹور کے جناح ٹاور کو قومی ترنگا کے رنگوں سے رنگ دیا گیا ہے۔ 3 فروری کو حکام کی جانب سے جناح ٹاور کے احاطے میں قومی پرچم لہرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ہندوتوا طاقتوں کی جانب سے جناح ٹاور کو متنازعہ بتاتے ہوئے سیاسی فائدہ کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دراصل آندھراپردیش میں بی جے پی کا انتہائی کمزور موقف ہے۔ تنازعہ مسائل کو چھیڑتے ہوئے بی جے پی اپنے وجود کو منوانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اسی حصے کے طور پر آندھراپردیش بی جے پی کے صدر ایس ویرا راجو نے گنٹور کے تاریخی جناح ٹاور کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جسطرح بابری مسجد کا انہدام کیا گیا اسی طرح جناح ٹاور کو بھی منہدم کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے شہر گنٹور کے امن و امان کو کشیدہ بنانے کی کوشش کی ۔ ساتھ ہی 26 جنوری کو یوم جمہوریہ تقاریب کے دوران چند شرپسندوں نے جناح ٹاور پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی جس کوپولیس نے ناکام بنادیا۔ پاکستان کے قائد آعظم محمد علی جناح کو بی جے پی کے قائدین تقسیم ہند کے ذمہ دار مانتے ہیں اور ان کے نام سے موجود نشانیوں کو مٹانے کا انتباہ دے رہے ہیں۔ جناح ٹاور کو تنازعہ سے پاک بنانے اور گنٹور کی امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے گنٹور میونسپل کارپوریشن کے آفس میں مسلم مذہبی رہنماؤں اور با اثر شخصیتوں کے ساتھ میئر منوہر نائیڈو نے ایک اہم اجلاس طلب کیا ۔ اس اجلاس میں ارکان اسمبلی مصطفی، ایم گریدھر ، رکن قانون ساز کونسل آپی ریڈی کے علاوہ دوسروں نے شرکت کی ۔ ہمیشہ کیلئے تنازعہ کو ختم کرنے اور بی جے پی کو کسی بھی طرح فائدہ نہ پہنچانے کیلئے جناح ٹاور کو قومی ترنگا کے رنگوں سے رنگنے کا اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا اور ساتھ ہی 3 فروری کو جناب ٹاور کے احاطہ میں قومی ترنگا بھی لہرایا جائے گا ۔ ن