سیریا۔ نارتھ ویسٹرن سیریا میں چہارشنبہ کے روز روس اور اس کے ساتھ افواج کے فضائیہ حملے میں گیارہ شہری بشمول چار بچوں کی موت ہوگئی اور اس کی وجہہ سے اسپتال سروسیس بھی بند ہوگئے‘ ایک مانیٹر نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔
سیریا کی موجودہ حکومت اور روس کی بمبار پچھلے اپریل سے ادلیپ میں مقامی انتظامیہ پر ایک ماہ قبل ہوئی امن معاہدے کے باوجود حملے انجام دے رہے ہیں۔
ادلیپ صوبہ کے ٹاؤن جیسر ال شہوگہورمیں پیش ائے فضائیہ حملے سات شہریوں بشمول تین بچے ہلاک ہوگئے‘ اس بات کی جانکاری ہیومن رائٹ مبصر نے دی ہے۔
ابزرواٹوری صدر رامی عبدالرحمن نے کہاکہ تین شہری کی موت اسپتال کو نشانہ بنانے کے بعد ہوئی وہیں ٹاؤن میں دیگر چار لوگ ہلاک ہوگئے۔
راحت کاری کا کام انجام دینے والے جو سفید ہیلمٹ کے نام سے مشہور ہیں نے کہاکہ میزائیل اسپتال اور جیسر ال شہوگہورکے شہری علاقے میں داغہ گیاتھا۔
وہاں پر موجود ایک ڈاکٹر نے کہاکہ اسپتال کو نشانہ بنائے جانے کی وجہہ سے جنریٹر متاثرہوگیاتھا جس کے بعد یہاں پر خدمات بند کردئے گئے اور زخمیوں کو علاج کے لئے دوسرے اسپتال منتقل کردیاگیاتھا۔
مذکورہ ڈاکٹر نے اے ایف پی سے کہاکہ ”ہمارے پاس مزید جنریٹرس اسپتال چلانے کے لئے نہیں ہیں۔
مذکورہ ٹاؤن اور پڑوسی کے لئے بس یہ ایک تھا“۔ اے ایف پی کے ایک نمائندے نے دیکھا کہ تین تباہ جنریٹر او رایمبولنس گاڑیاں ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔
یہ علاقے کو تین ملین لوگوں کا گھر ہے‘ پچھلے جنوری سے سیریا کے سابق القاعدہ سے ملحقہ حیات تحریر ال شام کے زیر انتظامیہ ہے مگر یہاں پر علاقے میں دیگر جہادی گروپ بھی موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ روس اور ترک باغی کے درمیا ن ستمبر میں ہوئی معاہدے کے بعد بھی 25صحت سے متعلقہ ضرورتو ں کو علاقے میں نشانہ بنایاگیاہے۔یو این کا کہنا ہے کہ بڑھتے تشدد کی وجہہ یکم مئی سے اب تک 330000لوگ نقل مقام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
سال2011میں اس کی شروعات کے بعد سیریا کی جانب کے سبب370,000لوگ مارے گئے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ نقل مقام کرچکے ہیں