مرچ کے اسپرے سے پولیس پر حملہ، ماوسٹ نکسلائٹ لیڈر کی حمایت میں نعروں سے کشیدگی
نئی دہلی ۔24؍نومبر ( ایجنسیز )قومی دارالحکومت دہلی میں زہریلی ہوا کے خلاف اتوار کی شام دہلی کے انڈیا گیٹ پر ہونے والا احتجاج پرتشدد اور افراتفری میں تبدیل ہو گیا کیونکہ کچھ مظاہرین نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر اس وقت مرچ کے اسپرے سے حملہ کر دیا جب انہیں احتجاج کے مقام سے ہٹایا جا رہا تھا۔ لوگوں کے ایک گروپ نے اس موقع پر مادوی ہڈما کی حمایت میں نعرے لگائے۔ مادوی ہڈما ایک اعلیٰ ماؤنواز لیڈر ہے جو اس ماہ کے شروع میں آندھرا پردیش میں ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا ۔پولیس کے مطابق، مظاہرین تقریباً ایک گھنٹے تک انڈیا گیٹ پر سڑک کے بیچ میں بغیر اجازت کے بیٹھ گئے، نعرے لگاتے اور پوسٹر لہراتے رہے۔ جب پولیس نے مداخلت کی اور مظاہرین کو احتجاج روکنے کیلئے کہا تو وہ مبینہ طور پر پرتشدد ہوگئے، بیریکیڈ توڑ دیے اور مرچوں کا اسپرے کیا جس سے تین سے چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ جس سے پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔ تین یا چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج کیلئے رام منوہر لوہیا ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین حال ہی میں مارے گئے نکسلوادی کمانڈر ماڈوی ہڈما کے پوسٹر لے کر پہنچے تھے۔ پولیس نے مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔مظاہرین انڈیا گیٹ کے قریب دہلی کی زہریلی ہوا کے خلاف جمع ہوئے تھے جو انتہائی ناقص اے کیو آئی کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے مظاہرین سے علاقہ خالی کرنے کو کہا۔ عدالت کے مطابق دہلی میں احتجاج کے لیے جنتر منتر نامزد جگہ ہے، انڈیا گیٹ نہیں۔پولیس نے بتایا کہ دہلی پولیس نے اس معاملے میں سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس بات کی بھی تحقیقات جاری ہیں کہ ہڈما کے پوسٹر احتجاجی مقام پر کیسے پہنچے اور کون لایا۔دہلی پولیس کے مطابق مظاہرین سی ہیکساگون انڈیا گیٹ علاقے میں داخل ہوئے اور ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو عبور کرنے کی کوشش کی۔ یہ احتجاج آلودگی کی وجہ سے بتایا گیا تھا لیکن مظاہرین نے مقتول نکسلی کمانڈر مانڈوی ہڈما کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مظاہرین کو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جگہ خالی کرنے کے لیے کہا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جنتر منتر احتجاج کے لیے نامزد مقام ہے۔حکام نے اس بات پر مظاہرین کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ ایمبولینس اور طبی عملہ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں ہنگامی رسائی کی ضرورت ہے لیکن وہ مشتعل ہو گئے۔ صورتحال مزید بڑھنے کے خوف سے پولیس نے گروپ کو پیچھے ہٹنے کو کہا۔ اس کے بجائے وہ رکاوٹیں عبور کر سڑک پر احتجاج کیلئے بیٹھ گئے۔ انہیں ہٹانے کی کوشش کے دوران، کچھ مظاہرین نے مبینہ طور پر پولیس افسران پر مرچ کے اسپرے کا استعمال کیا۔دوسری جانب عآپ کی ترجمان پرینکا ککڑ نے فضائی آلودگی کی صورتحال کو قومی صحت کی ایمرجنسی قرار دیا اور حکومت سے ایک ذمہ دار حکومت کے طور پر کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دس مہینے دہلی میں رہنے کے باوجود حکومت نے آلودگی سے نمٹنے کیلئے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ککڑ نے این سی آر کے وزرائے اعلیٰ اور ماحولیات کے وزراء کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کا مطالبہ کیا اور حکومت پر لوگوں کی صحت کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا جس کی وجہ سے شہریوں نے بار بار احتجاج کیا۔