فلسطینیوں پر قصداً گولیاں چلانے اسرائیلی فوجیوں کا اعتراف

,

   

تل ابیب۔ 28 جون (ایجنسیز) اسرائیلی اخبار ہارٹز نے اپنی چشم کشا تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں امریکی و اسرائیلی امدادی منصوبہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے مراکز پر امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے اہلکاروں اور افسران نے اخبار کو بتایا کہ کمانڈروں نے فوجیوں کو براہ راست فائرنگ کے احکامات دیے تاکہ امداد کے لیے جمع ہونے والے ہجوم کو منتشر کیا جا سکے چاہے وہ کسی قسم کا خطرہ نہ بھی بن رہے ہوں۔ اسرائیلی فوجیوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہماری زبان صرف گولی ہے، ہر فلسطینی کو ہم جب چاہیں گولی مار سکتے ہیں، ہمیں یہاں تعینات کرنے کا مقصد ہی فلسطینیوں کو گولیاں مارکر ختم کرنا ہے، ہم ان لوگوں کو دشمن سمجھ کر مارتے ہیں، حالانکہ ان کے پاس کوئی ہتھیار نہیں ہوتے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ’’جہاں میری تعیناتی تھی وہاں روزانہ ایک سے پانچ افراد گولیوں کا نشانہ بنتے، ہم پر کبھی کوئی فائرنگ نہیں ہوئی، غزہ میں انسانی جان کی کوئی قدر نہیں، ہم حکم کے جو فلسطینی نظر آئے گولی مارو۔