فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوشش اعلان جنگ ہوگی

   

فلسطین میں سیاسی حل کا فقدان بدترین تشدد کی طرف لے جائیگا : اردن
عمان: اردن کے وزیراعظم بشر الخصاونہ نے کہا ہے کہ ایسی کوئی بھی کوشش جو غزہ یا مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے لیے حالات پیدا کرے اردن اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کی خلاف ورزی اور اردن کے خلاف اعلان جنگ تصور ہوگی۔ اردن کی جانب سے ایسی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینیوں کو ملک سے نکال باہر کرنے کی کوشش اردن کیخلاف معاہدہ توڑنے اور ہمارے خلاف اعلان جنگ تصور ہوگا۔یہ بات اردنی وزیر اعظم اور قطری وزیر برائے بین الاقوامی تعاون لولوہ الخاطر کے درمیان ملاقات کے دوران سامنے آئی۔ الخصاونہ نے کہا کہ فلسطین میں سیاسی حل کی عدم موجودگی ہمیں بدترین تشدد کی طرف لے جائے گی۔ اس کے بعد پیدا ہونے والا بحران سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگی جرائم ہیں جو نسلوں کے درمیان فاصلہ قائم کرتے ہیں جو تشدد کے دوسرے چکروں کا باعث بنے گے اور تنازعہ کے سیاسی حل کے امکانات کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک فلسطینی بچے کی زندگی کسی دوسرے بچے کی زندگی سے کم نہیں ہے۔ الخصاونہ نے مزید کہا کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے اسرائیل کو استثنیٰ دیا گیا ہے تاکہ وہ بین الاقوامی قوانین کے نظام کی پاسداری اور خلاف ورزی نہ کرے۔ وہ جو چاہے کرتا پھرے اور اسے کوئی پوچھنے والا نہ ہو۔ عرب اسلامی وزارتی کمیٹی نے اسرائیل سے قانونی استثنیٰ کو ختم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے اپنے دوروں کا آغاز کیا ہے۔الخصاونہ نے کہا کہ اردن غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے اس طرح نمٹ رہا ہے جیسے اسے اردن کی سرحد تک رسائی مل رہی ہے، اور فوج اردن کی سرحد کی حفاظت کیلئے اپنا آئینی فرض ادا کر رہی ہے۔