حکومت ہند فلسطینی کاز پر دیرینہ موقف پر برقرار رہے ۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کی قرار داد
حیدرآباد 18 جنوری ( سیاست نیوز ) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا ہے کہ فلسطین ایک انسانی مسئلہ ہے جہاں اسرائیل کی شکل میں ایک غاصب قوت ملک کے اصل باشندوں کو جلا وطن کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ اسرائیل نے جبر و ظلم کے تمام ریکارڈ توڑ دئے ہیں اور وہ مسلسل نسل کشی او روحشیانہ مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے ۔ مسلم پرسنل بورڈ کی مجلس عاملہ کا اجلاس آج حیدرآباد میں المعہد العالی الاسلامی میں منعقد ہوا جس کی صدارت صدر بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی ۔ اجلاس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے بارہا فیصلہ ہوچکا ہے کہ اسرائیل فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کا تخلیہ کردے تاہم امریکہ اور برطانیہ جیسی سامراجی طاقتیں اسرائیل کی حمایت پر اتر آئی ہیں اور ان کی شہہ پر اسرائیل اپنے ظالمانہ قبضہ کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اجلاس میں اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والی عالمی طاقتوں کی سخت مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ جن مسلم ممالک نے فلسطینیوں کی مدد اور ان کی حمایت کیلئے کوئی پیشرفت نہیں کی ہے وہ بھی حد درجہ بزدلی کا ثبوت دے رہے ہیں اور ظلم پر خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اجلاس میں حکومت ہند سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی تائید کی دیرینہ ہندوستانی روایت کو برقرار رکھے ۔ کہا گیا ہے کہ گاندھی جی سے لے کر اٹل بہاری واجپائی تک اور اس کے بعد قائم ہونے والی حکومتوں نے بھی ہمیشہ ہی فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے ۔ موجودہ حکومت ہند کو بھی اپنے اسے دیرینہ موقف پر قائم رہنے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ فلسطینیوں کی لڑائی اپنے ملک کی آزادی کی لڑائی ہے نہ کہ کسی دوسرے ملک پر قبضہ کرنے کی، اور اپنے آپ پر ظلم کو روکنے کی جدوجہد ہے نہ کہ دوسروں پر ظلم کرنے کے لئے، اجلاس میںغزہ کے مردوخواتین، بچوں، بزرگوں اور نوجوانوں کے عزم واستقلال، پامردی وشجاعت اور صبر و استقامت کے جذبہ کی ستائش کی گئی ہے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ دنیا کے بیشتر ملکوں اور خود ہمارے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں بالخصوص غزہ کے مظلومین کی حمایت میں جس انسانی ہمدردی کا مظاہرہ پیش کیا ہے اس کی ستائش کی گئی ۔ اجلاس میں عالم اسلام سے بھی یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں جرت کا مظاہرہ کرے اور مظلوم فلسطینی بھائیوں کی ہر طرح سے مدد کرے؛ کیوں کہ وہ حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں اور حق کا ساتھ دینا انسانی فریضہ بھی ہے اور اسلامی فریضہ بھی۔