دی کشمیر فائیلس حقیقت سے بہت دور ہے۔ عمر عبداللہ
نئی دہلی۔ہری دوار نفرت انگیز تقریر کے ملزم یاتی نرسنگ آنند کے قریبی ساتھی سوامی جیتندر نے دی کشمیر فائیلس فلم دیکھنے کے بعد تھیٹر میں مخالف مسلم تقریر کی ہے۔مذکورہ ویڈیو میں وہ فلم کے مناظر کا حوالہ دیتے دیکھائی دے رہا ہے جس کے ذریعہ دو طبقات کے درمیان میں دراڑپیدا کی جاتی ہے۔
مسلم نوجوانوں پر الزام لگاتے ہوئے وہ کہتا ہے”بعض سلمان سریش بن گئے اور بعض رحمن رامیش بن گئے اورہماری عورتوں کو لوجہاد کے جھانسے میں پھانس لیا ہے“۔
ترشول دیکھاتے ہوئے انہیں یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ”بھگوان شیوا نے ہمیں کیاسیکھا ہے؟ انہوں نے ہمیں صرف بھانگ کھانا نہیں سیکھا یا ہے۔ ہمیں سیکھا یا ہے کہ خود اپنی دفاع کے لئے ہمیں یہ اٹھانا چاہئے
تھیٹروں میں نعرے بازی
جب سے یہ فلم ریلیز ہوئی ہے کہ سوشیل میڈیا پر ایسے کئی ویڈیوز وائر ہوئے ہیں۔ ایسے ہی ویڈیوز میں سے ایک میں ہجوم کو ’جئے شری رام‘ مودی مودی‘ وغیرہ کے نعرے لگاتے ہوئے سنا جاسکتا ہے
فلم دیکھنے کے بعد بجنور میں لوگوں کو نعرے لگاتے ہوئے دیکھاگیا۔ نعروں میں ”بھارتیہ جنتا پارٹی زندہ باد“ بھی لگائے جارہے تھے۔
ایک او رویڈیو ایک شخص کو کہتے سناجاسکتا ہے کہ ”اگر ہر ہندو 25کی عمر میں ایک مسلم لڑکی سے شادی کرتا ہے تو پھر ان تین نسلوں میں‘ ان کی (مسلمانوں) آبادی نصف سے کم ہوجائے گی“
کیاکشمیر فائیل سچائی سے دور ہے؟
فلم پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے سابق چیف منسٹر جموں او رکشمیر عمر عبداللہ نے حال ہی میں کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے اخراج کے وقت میں چیف منسٹر فاروق عبداللہ نہیں تھے۔
اس اخراج کے وقت میں جگن موہن ریڈی جب گورنر تھے اور وی پی سنگھ کی حکومت مرکز تھی جس کو باہر سے بی جے پی کی مدد کررہی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ صرف کشمیری پنڈی ہی نہیں بلکہ مسلمان او رسکھ بھی دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں۔